Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
16 Shawwal 1445  

عمران خان کے سیاسی کیریئر پر نظر

اپ ڈیٹ 18 اگست 2018 03:00pm
2018 الیکشن

latest

چیرمین تحریک انصاف عمران خان کے بائیس سالہ سیاسی کیریئر میں کئی نشیب وفراز آئے، وہ سیاسی کیریر میں نظر بندی کے مختصر تجربے سے بھی گزرے، لیکن ہمت نہ ہاری،کہتے ہیں ہمت مرداں مدد خدا ،عمران خان اب پاکستان کے بائیسویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔

 پاکستان تحریک انصاف کا قیام 1996 میں عمل میں آیا۔ عمران خان نے عملی انتخابی سیاست کا آغاز 1997 کے عام انتخابات میں کیا اور قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 53 میانوالی اور این اے 94 لاہور سے الیکشن لڑا، عمران خان اپنی دونوں نشستیں ہار گئے اور ان کے مقابلے میں ن لیگ کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی۔

عمران خان  نے 2002 میں عام انتخابات میں حصہ لیا اور اپنے آبائی علاقے میانوالی سے کامیابی حاصل کی۔ وہ کشمیر کمیٹی اور پبلک اکاونٹس کمیٹی کے رکن بھی بنائے گئے۔

عمران خان نے 2 اکتوبر 2007 کو اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے پرویز مشرف کے دوبارہ صدارتی الیکشن لڑنے پر احتجاجا استعفی دیدیا۔ 3 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی لگائی گئی تو عمران خان کو بھی گھر پر نظر بند کیا گیا۔14 نومبر 2007 کو عمران خان نے پنجاب یونیورسٹی لاہور میں طلبا تنظیموں کی ریلی سے خطاب کرنے گئے، عمران خان کو یہ خطاب بھی مہنگا پڑا انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

عمران خان نے 6 اکتوبر 2011 کو سونامی کے نعرے پر لاہور میں ایک بڑا جلسہ کر کے سیاسی جدوجہد کو نیا رنگ دیا۔ 25 دسمبر 2011 کو کراچی میں بھی بڑا جلسہ کا انعقاد کیا۔ 6 اکتوبر 2012 کو عمران خان نے اسلام آباد سے امریکا کی جانب ڈرون حملوں کے خلاف امن ریلی نکالی جو شمالی وزیرستان تک پہنچی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 23 مارچ 2013 نیا پاکستان کے عنوان نے نیا الیکشن نعرہ لگا کر اپنی سیاسی مہم کا آغاز کیا۔ 11 مئی 2013 کو ہونے والے عام انتخابات میں عمران خان نے چار حلقوں سے الیکشن لڑا جس میں تین میں کامیابی اور لاہور کی نشست سے ناکامی ملی۔ تحریک انصاف ووٹوں کے اعتبار سے دوسری بڑی اور 30 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں تیسری بڑی پارٹی بن کر آئی۔

ٹھیک ایک سال بعد 14 اگست 2014 کو تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف دھاندلی ، نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ لیکر لاہور سے احتجاج شروع کیا ان کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک نے بھی سانحہ ماڈل ٹاون میں نواز شریف اور شہباز شریف کے استعفی کا مطالبہ لیکر میدان میں آگئی۔ جس کے بعد ستمبر میں ڈاکٹر طاہر القادری ڈی چوک سے واپس چلے گئے جبکہ تحریک انصاف نے دھرنا جاری رکھا۔

دوہزار اٹھارہ کے الیکشن میں تحریک انصاف عمران خان نے پانچ نشستوں سے الیکشن لڑا۔ اور پانچ کی پانچ نشستوں سے کامیابی حاصل کی۔ تحریک انصاف 116 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ایوان میں سامنے آئی۔ 6 اگست 2018 کو تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹٰی نے عمران خان کو وزیراعظم کا امیدوار نامزد کیا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div