Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
17 Shawwal 1445  

بی آر ٹی پشاور اور مالم جبہ پر ریفرنسز تیار ہیں، چیئرمین نیب

اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2019 11:52am

اسلام آباد:قومی احتساب بیورو(نیب )کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن کے بڑے بڑے چھکے مارنے والے آج جیل میں ہیں، نیب کی جنگ صرف کرپشن نہیں متعفن سسٹم کے خلاف ہے ۔

چیئرمین نیب جاویداقبال انسداد بدعنوانی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کا سیکھنےکاعمل ہمیشہ جاری رہتاہے،بدعنوانی ایک عالمگیر مسئلہ ہے، جنگ ایک سسٹم کے خلاف ہے،کرپشن کےمکمل خاتمےکادعویٰ نہیں کرسکتے،مختلف شعبوں میں ترقی کےساتھ ساتھ کرپشن میں بھی ترقی ہوئی،کرپشن کے خاتمےکے لیے ہرایک کو اپنا کردار اداکرناہوگا۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن واحد شعبہ ہےجس میں پاکستان خودکفیل ہے،کفن میں جیب نہیں ہوتی،سب اللہ کےسامنے جوابدہ ہیں،خوداحتسابی کاعمل ہو تو نیب کی ضرورت نہیں،اقتدارکی حوس کی خاطرملک میں عجب وغریب تجربات ہوئے،خلیفہ وقت بھی عوام کو جوابدہ ہوتاتھا،بادشاہت اورشہنشایت میں احتساب کاتصورنہیں ہوگا۔

جسٹس (ر)جاوید اقبال نے مزید کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا کام ہے،پارلیمنٹ قانون سازی کرے گی تو قانون کی حکمرانی ہوگی،قانون سازی کےبغیرقانون کی حکمرانی نہیں ہوسکتی،پارلیمنٹ کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا،اب کرپشن نہیں ہونے دی جائے گی،ماضی میں کچھ لوگوں نے بڑےبڑےچھکےمارے،آج وہ افرادقانون کے شکنجےمیں ہیں۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سےدوستی نہیں،جوکرےگا،وہ بھرےگا،کہا گیابی آرٹی17ارب سے شروع ہوا 117 ارب کاہوگا،کہا جاتاہے کہ نیب بی آرٹی پرایکشن کیوں نہیں لیتا،بی آرٹی پر عدالت نے حکم امتناع جاری کیاہے،بی آرٹی اور مالم جبہ پرایکشن اورریفرنسزتیارہیں،عدالتوں سے اجازت ملنے پر نیب ایکشن لےگا ،ایسانہیں کہ ارباب اختیار کی وجہ سےنیب ایکشن نہیں لے گا۔

جاوید اقبال کا کہنا تھاکہ نیب کی وابستگی صرف ریاست کے ساتھ ہے،حکومتیں آتی جاتی ہیں،نیب ریاست کے لیے کام کرتاہے ،وزراءپیش گوئیوں سے اجتناب کریں،کہاجاتا ہے کہ نیب نے کیاہی کیاہے،نیب نے اب تک 382 ارب روپےکی ریکوری کی ہے،کچھ روز قبل 39ارب روپے وطن واپس آئے،اس ریکوری کا کریڈٹ صرف نیب کو جاتا ہے۔

اپنے خطاب میں چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ 1261ریفرنسزکافیصلہ کرنے کے لیے 25عدالتیں ہیں،احتساب عدالتوں میں ججز کی آسامیاں پوری کی جائیں،قانو ن میں لکھا ہے کہ 30دن میں فیصلہ کریں،30دن میں کیس کا فیصلہ سنائے جانا ممکن نہیں،تمام سیاستدانوں اوربیوروکریٹس کا احترام کرتے ہیں،ہواکارخ بد ل رہا ہے،آپ چندہفتوں میں محسوس کریں گے۔

جاوید اقبال نے کہا کہ کھربوں روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی،سوال کرتے ہیں توکہاجاتاہے کہ نیب کاگٹھ جوڑ ہے،آج تک کسی فیس کو نہیں دیکھا،ہمیشہ کیس کودیکھاہے،ریاست مدینہ کاخواب دیکھنا حکومت کا کریڈٹ ہے،خواب کوحقیقت بنانے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی،ریاست مدینہ میں کوئی امتیازنہیں تھا ،سب برابرتھے ،ریاست مدینہ بنانےکے لیےوزراءکورول ماڈل ببناہوگا،لوگ اسلامی نظام کو ترس رہے ہیں۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ 50عوام خط غربت سے نیچےزندگی بسر کررہے ہیں،ملک میں کتےکےکاٹےکی ویکسین تک موجود نہیں ،ویکسین نہ ہونے کے باعث بچوں نے ماں کی گود میں دم توڑدیا، اگر نیب غریبوں کو کتے کے کاٹے کی ویکسین فراہم نہ کرنے کا حساب مانگے تو کہا جاتا ہے کہ نیب صرف ایک صوبے کی طرف دیکھ رہا ہے۔

چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب میں بزنس مین،بیوروکریٹس کےخلاف5فیصدکیسزبھی نہیں،مشتاق رئیسانی اورقائمخانی بھی تو بیوروکریٹ تھے،کیا نیب مشتاق رئیسانی اور قائمخانی سے تفتیش نہ کرے،عالمی ادارےنیب کی کارکردگی کے معترف ہیں۔

جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے کم از کم 2کام ضرور کیے ہیں،پوری اپوزیشن کا ایک نعرہ ہے کہ نیب کو ختم کرو، نیب نے اپوزیشن کو متحد کردیا ہے،نیب نے عوام کےدل میں امید پیداکی ہے۔

چیئرمین نیب نے سیاستدانوں کو پیغام دیا کہ 2گھنٹے کی پریس کانفرنس میں چیئرمین نیب پر تنقید سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا ،لوگوں نےبیرون ملک ایسے ٹاورزخرید لئے جو گورے بھی نہیں خرید سکتے تھے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div