Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  

کوروناوائرس پھیلنےکا خدشہ،پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد

اپ ڈیٹ 23 فروری 2020 10:49am
فائل فوٹو

اسلام آباد:کورونا وائرس کے پھیلنے کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی،پابندی کورونا وائرس کی پاکستان منتقلی کے خطرے کے پیش نظر لگائی گئی۔

کورونا وائرس ایران تک آ پہنچا،وائرس سے بچاؤ کےلیے بلوچستان حکومت نے اقدامات کرنا شروع کر دیئے،حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی۔

محکمہ داخلہ بلوچستان نے پابندی عائد کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا یہ پابندی ایران سے پاکستان میں کورونا وائرس پھلنے کے پیش نظر عائد کی گئی،جس کا مقصد ایران سے کورونا وائرس کی آمد کو روکنا ہے۔

تفتان  میں موجود 100کے قریب زائرین کو واپس کوئٹہ بلالیا گیا ہے،زائرین کے قافلوں کو تاحکم ثانی اجازت نامے جاری نہیں کیے جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چھپ کر انفرادی طور پر ایران جانے والوں کو روکنے کے لیے خصوصی چیک پوسٹیں بھی قائم کی جارہی ہیں اور چھپ کر جانے والے زائرین کو نہ روکنے پر متعلقہ ڈی سی ،اے سی اور ایس پی ذمہ دار ہوں گے۔

پاک  ایران سرحد پر حفاظتی اقدامات سخت کیے جاچکے ہیں،طبی ایمرجنسی نافذ کرکے محکمہ صحت کا عملہ بھی تعینات کردیا گیاجبکہ  جبکہ ایران سے آنے والوں کی اسکریننگ بھی شروع کردی گئی۔

اسلام آباد سے این آئی ایچ کی ٹیمیں تفتان بارڈرپہنچ رہی ہیں،جو طبی عملے کو تربیت دیں گی،محکمہ پی ڈی ایم اے کی معاونت سے تفتان میں 100بیڈ پر مشتمل خیمہ اسپتال بھی قائم کیا جارہا ہے،جس کے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئےہیں۔

ہیوی ڈیوٹی جنریٹرز ،واٹر سپلائی سسٹم ،صاف پانی کا سسٹم اور 10 ہزار کرونا وائرس ماسک سامان میں ،2 موبائل آفس یونٹس ،4موبائل کنٹینرز اور ،10ایمبولینسز بھی ہنگامی بنیادوں پر تفتان روانہ کردیئے گئے ہیں۔

وزیرداخلہ بلوچستان ضیاءلانگو کہا کہنا ہے کہ ایران میں کورونا وائرس کا پھیلنا پریشان کن ہے،سرحد پرپی ڈی ایم اے اور متعلقہ اداروں کو یکجہتی کے جذبے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اورصورت حال پر بات چیت کی۔

جام کمال نے کہا کہ خصوصی ٹیمیں حساس علاقوں میں تعینات کردی گئی ہیں جبکہ انہوں نے عوام سے مدد کی اپیل بھی کردی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div