Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

عورت مارچ پر پابندی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2020 10:29am
فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عورت مارچ پر پابندی کی درخواست کے قابل  سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے عورت مارچ پرپابندی کی درخواست پر سماعت کی۔

وکیل درخواست گزارنے موقف اپنایا کہ عورت مارچ میں اسلام اورقانون کومدنظررکھنا چاہیئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پاکستانی معاشرے میں اسلامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہورہی ہے، عورت مارچ میں تو وہ حقوق مانگے جا رہے ہیں جواسلام نے انہیں دیئے ہیں، بچیوں کو زندہ درگور کرنے کے واقعات کو کس نے روکا۔

 چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے  استفسارکیا کہ اسلام کیخلاف کہاں بات کی گئی؟،عورت مارچ کرنے والوں نے گزشتہ روزپریس کانفرنس میں وضاحت کردی ، نعرے توان حقوق کیلئے ہیں جوخواتین کونہیں دیئے جا رہے ۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے مزید کہاکہ جب بتادیا گیا کہ ان کے نعروں کا کیامطلب ہے تواس کی تشریح کیسے کرسکتے ہیں؟ معاشرے سے اسلام کیخلاف ہونے والے واقعات کوروکنے کی ضرورت ہے ، اگر8مارچ کوکچھ خلاف قانون ہوتا ہے توکارروائی ہوگی،درخواست گزار قبل ازوقت عدالت سے ریلیف مانگ رہے ہیں،عدالت امید کرتی ہے کہ درخواست گزاران تمام اسلامی قوانین کے نفاذ کیلئے عدالت سے رجوع کریں گے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div