Aaj News

ہفتہ, اپريل 20, 2024  
11 Shawwal 1445  

ای سی سی نے ملک کی پہلی موبائل ڈیوائس مینوفیچکرنگ پالیسی کی منظوری دیدی

شائع 21 مئ 2020 03:16pm
فائل فوٹو

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک کی پہلی موبائل ڈیوائس مینوفیچکرنگ پالیسی کی منظوری دےدی۔ملک میں موبائل فون کی تیاری اور اسمبلنگ پر مراعات ملیں گی۔ ای سی سی نے کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی سمری ایک بار پھر مسترد کردی جبکہ سکوک بانڈز کی تقسیم کا معاملہ موخر کردیا گیا۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں ملک کی پہلی موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔پالیسی کے تحت موبائل فون کی تیاری اوراسمبلنگ پر مراعات دی جائیں گی۔350 ڈالرتک موبائل ڈیوائس کی تیاری اور اسمبلنگ پر فکسڈ انکم ٹیکس ختم ہوگا۔351 سے 500 ڈالرمالیت کی موبائل ڈیوائس پر فکسڈ انکم ٹیکس 2 ہزار روپے بڑھے گا 500 ڈالرمالیت کے فون پرفکسڈ انکم ٹیکس  6 ہزار 300 روپے تک بڑھایا جائے گا۔موبائل ڈیوائسزکی ملک میں تیاری اور اسمبلنگ پرفکسڈ سیلزٹیکس ختم ہوگا۔ درآمدی موبائل کی مس ڈیکلیریشن ختم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔مقامی مینوفیچکررز کو موبائل برآمد کے لئے 3 فیصد آراینڈ ڈی الاونس دیا جائے گا۔ملک میں تیار ہونےو الے موبائل کی مقامی فروخت پر 4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس چھوٹ ہوگی۔حکومت موبائل فون کی مکمل تیاری اور اسمبلنگ کے درمیان فرق رکھے گی ۔ای ڈی بی موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کےلئے سیکریٹریٹ کے فرائض انجام دے گا ۔

ای سی سی نے ایک بار پھر کپاس کی امدادی قیمت مقررکرنے کی سمری مسترد کردی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا حماد اظہر،شیخ رشید ،مشیر تجارت تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر نے سمری کی مخالفت کی جبکہ وزارت خزانہ کے حکام نے آئی ایم ایف پروگرام کو جواز بناکر سمری کی مخالفت کی۔

 وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت کی کہ کپاس کی امدادی قیمت کی سمری پر تمام صوبوں باالخصوص پنجاب حکومت  کے ساتھ مشاورت کر کے فریش تجاویز تیار کی جائیں اور سمری ای سی سی اجلاس میں پیش کی جائے۔

اعلامیہ کے مطابق کپاس کی امدادی قیمت کے معاملہ پر کاشت کاروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جائے۔

ای سی سی اجلاس میں سکوک بانڈز کی تقسیم کے طریقہ کار کیلئے قواعد و ضوابط کی منظوری  کا معاملہ موخر کردیا گیا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div