Aaj News

بدھ, اپريل 24, 2024  
15 Shawwal 1445  

کراچی طیارہ حادثہ: تحقیقات کے دوران سنگین انسانی غلطیوں کا انکشاف

شائع 30 مئ 2020 01:12pm
فائل فوٹو

کراچی طیارے حادثے کی تحقیقات کے دوران سنگین انسانی غلطیاں اورائیر ٹریفک کنٹرول کی ہدایات پر عمل نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

  قومی ائیر لائین کی پرواز کیوں حادثے کا شکار ہوئی؟؟؟ تحقیقات جاری ہیں۔ تاہم اب تک کی تحقیقات میں اہم وجوہات سامنے آگئیں۔

 تحقیقات کے مطابق، دوران پرواز سنگین انسانی غلطیاں  اوراس کے ساتھ ایئر ٹریفک کنٹرول کی ہدایت پر عمل نہ کرنا حادثے کی اہم وجوہات قرار دی گئیں۔

 تحقیقات کے مطابق   پہلی مرتبہ لینڈنگ کےلئے طیارے کے   لینڈنگ گیئر کھلے ہوئے تھے۔  لینڈنگ گیئر کھلے نہ ہوتے تو پائلٹ  کو مختلف وارنگز موصول ہوتیں۔ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بھی پائلٹ کو   لینڈنگ گیئر بند ہونے کا نہیں بتایا۔ مسئلہ طیارے کے مطلوبہ ہائٹ سے زیادہ بلندی پرہونا تھا۔  بلندی زیادہ ہونے کی وجہ سے اے ٹی سی  نے پائلٹ کو لینڈنگ سے منع کیا۔ اے ٹی سی نے پائلٹ کو لینڈنگ کی بجائے بائیں جانب مڑنے کی ہدایت کی۔  پائلٹ نے اسرار کیا کہ وہ بلندی مینٹین کرلے گا۔اے ٹی سے نے پائلٹ کے اسرار پر لینڈنگ کی اجازت دے دی۔  بلندی زیادہ ہونے سے  رن وے کا 60 فیصد  حصہ لینڈنگ کے بغیر گزر گیا۔ طیارہ کچے میں جانے کا خطرہ تھا، پائلٹ نےطیارہ فضا میں بلند کرلیا۔  طیارہ مطلوبہ بلندی سے نیچے ہو تولازمی لینڈنگ کرنا ہوتی ہے۔

تحقیقات کے مطابق پائلٹ نے ایس او پی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے از خود گو اراونڈ کا فیصلہ کیا اور گواراونڈ کے دوران بھی غلطیاں ہوئیں۔ٹگ آف بٹن دبانے کے بعد لینڈنگ گیئر بند کردیےگئے۔ٹگ آف بٹن طیارےکی انجن کو طاقت مہیا کرتے ہیں تاکہ بلندی متوازن ہوسکےتاہم ذرائع کےمطابق طیارے کے متوازن ہونے سے قبل ہی لینڈنگ گیئر بند کردیے جو ایک بار پھر ضابطہ کی خلاف ورزی تھی۔ دوسری مرتبہ لینڈنگ کی کوشش میں لینڈنگ گیئر بند تھے۔

 پہلےدایاں انجن، پھر دونوں ایک ساتھ، پھر بائیں انجن زمین سے ٹکرایا۔  پائلٹ نے طیارہ پھر سے فضا میں بلند کرکے گو اراونڈ کو پوچھا۔  پائلٹ کو طیارہ بائیں جانب 110 ڈگری  پر3 ہزار فٹ بلند کرنے کی ہدایت دی۔

پائلٹ نے کہاطیارہ 3 ہزار فٹ تک نہیں جارہا۔2 ہزار فٹ پر ہے۔  کوشش کے باوجود طیارہ 2 ہزارفٹ  پر بھی نہیں ٹھہرپارہا۔

تحقیقات کے مطابق اے ٹی سی نے 2 ہزار فٹ سے ہی لینڈنگ کی اجازت دے دی۔  اے ٹی سی نے پائلٹ کو بتایا کہ طیارہ2 ہزار فٹ سے بھی نیچےہے۔

پائلٹ نے کہا طیارے کے دونوں انجن فیل ہوچکے ہیں،بلندی متوازن نہیں کرپارہے۔

اے ٹی سی نے سوال کیا ' کیا آپ بیلی لینڈنگ کیلئے آرہے ہیں؟'

ذرائع کے مطابق پائلٹ نے لینڈنگ گیئر کھولنے کی بھی کوشش کی۔ لینڈنگ گیئر کھولنے کےلئے ہائڈرولک پاور دستیاب نہیں تھی۔ پائلٹ نے ریمیڈنگ ٹرباین کے ذریعے لینڈنگ گیئر کھولے۔

  ہوا بازی ماہرین کے مطابق لینڈنگ گیئر کھلنے سے طیارے کی رفتار بہت کم ہونا شروع ہوجاتی ہے جبکہ انجن فیل ہونے کی وجہ سے طیارے کی رن وے تک پہنچنے کی طاقت ختم ہوچکی تھی لہذا طیارہ آبادی پر گر کر تباہ ہوا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div