نومولود بچوں میں پائی جانے والی 10 خاص طاقتیں

شائع 06 جنوری 2018 07:07am

Untitled-1

نومولود بچے  سب کو پیارے لگتے ہیں۔ ان کا چھوٹی سی آواز میں رونا ، مسکرانا اور ان سے کھیلنا سب ہی کو پسند ہوتا ہے۔  بچے قدرت کا ایک کرشمہ ہیں جن میں ایسی خاص طاقتیں پوشیدہ ہیں  جو انسانی عقل کو ورطہ حیرت مبتلا کردیتی ہیں۔

یہاں ہم آپ کو ایسی ہی دس خاصیتوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو صرف اور صرف نومولود بچوں میں ہی پائی جاتی ہیں۔

٭بچے روتے نہیں ہیں

آپ سوچ رہے ہونگے کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے ،صرف ایک یہی کام تو ہوتا ہے جو بچے کرتے ہیں ،لیکن ایسا نہیں ہےیہ ایک حقیقت ہےکہ بچے چیخ چلا سکتے ہیں، کراہ سکتے ہیں پر رو نہیں سکتے۔ان کی آنسوؤں کی نالی پیدائشی طور پر بند ہوتی ہے،اس لئے یہ ان کے آنسوں نہیں نکلتے۔

٭بچوں کو پانی میں رہنا اچھا لگتا ہے

 بچوں کی اس عادت کو ڈائیونگ ریفلیکس کہتے ہیں۔یہ پیدائش کے چھ مہینے بعد قدرتی طور پر ختم ہوجاتی ہے۔جب بچہ پانی میں جاتا ہے تو وہ قدرتی طور پر اپنی سانس روک لیتا ہے،اور اس کے ہاتھ قدرتی طور پر تیراکی کے انداز میں چلنے لگتے ہیں۔

٭ نگلنے کے ساتھ سانس لینا

نومولود بچوں کی سانس کی نالی بڑوں کے مقابلے اُونچی ہوتی ہے ۔جب بچے کچھ نگل رہے ہوتے ہیں توان کی سانس کی نالی ایپی گلوٹس کے ذریعے بند نہیں ہوتی،اسی لئے وہ کچھ نگلتے ہوئے بھی    سانس لینے کے عمل کوباآسانی جاری  بھی  رکھ سکتے ہیں ۔

٭ بچے  مسلسل چھینک سکتے ہیں

نومولود بچوں کے نتھنے بڑوں کے مقابلےبہت چھوٹے ہوتے ہیں ۔اس لئے انہیں صاف رکھنے کی زیادہ ضرورت  ہوتی ہے۔بچے بڑوں کی طرح اپنی ناک کو ازخود نہیں کھول سکتے اس لئے ان کا دماغ اس عمل  کے لئے چھینکوں کا سہارا لیتا ہے،جس کی وجہ سے بچے مسلسل چھینک سکتے ہیں۔

٭ بچےشور میں بھی سو سکتے ہیں

 بہت سے  لوگ یہ سوچتے ہیں کہ جب بچے سو رہے ہوتے ہیں تو ہمیں شو ر نہیں کرنا چاہئے، بغیر آواز کے چلنا چاہئے اور آہستہ آواز میں بات کرنی چاہئے ، کیونکہ وہ جلدی اُٹھ  سکتے ہیں۔ نئے ماں باپ اس بات کا بہت خیال رکھتے ہیں کہ جب بچہ سورہا ہو تو بالکل شور نہ کیا جائے،لیکن وہ یہ بات نہیں جانتے کہ بچے شور میں بھی بآسانی سو سکتے ہیں۔

٭ماں باپ کے  قدرتی لہجے کی نقل

سائنس دانوں نے بھی اس بات پر تحقیق کی ہے کہ بچوں کے رونے کا اپنا ایک قدرتی طریقہ ہوتا ہے ،جسے وہ ماں کے رحم میں اس  کی آواز سن کرسیکھ لیتے ہیں۔

٭ رینگنے کی صلاحیت ہوتی ہے

نومولود حیران کن طور پر رینگنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔عموماً وہ ایسا تب کرتے ہیں جب انہیں بھوگ لگتی ہے۔سائنس دانوں کے مطابق نومولود دودھ کی خوشبو کو محسوس کر کے    اس کی طرف متوجہ ہو سکتے ہیں۔

٭ بچے بہت لچکدار ہوتے ہیں

حیران کن طور پر بچے جب پیدا ہوتے ہیں تو ان جسم میں 300 ہڈیاں ہوتی ہیں۔ عمر کے بڑھنے کے ساتھ کچھ ہڈیاں آپس میں جڑ جاتی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ نومولود کا جسم بڑوں کےمقابلے   بہت زیادہ لچکدار ہوتا ہے۔

٭ ہئیر اسٹائل اور آنکھوں کے رنگ  میں تبدیلی

یہ ایک قدرتی عمل ہے کہ بچوں کے با ل پیدائش کے بعد مکمل طور پر بدل سکتے ہیں۔اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچھ بچوں کے بال پیدائشی طور پر گھنگریالے ہوتے ہیں پر کچھ عرصے کے بعد بالکل سیدھے ہوجاتے ہیں۔اسی طرح کی تبدیلی  آنکھوں کے رنگ کے ساتھ بھی ہوتی ہےاور آنکھوں کا رنگ تبدیل ہوجاتا ہے۔

٭  بچوں کا وزن پیدائش کے بعدتین گنا تک بڑھ سکتا ہے

پیدائش کے پہلے سال بچوں کی نشوونما تیزی سے ہوتی ہے۔اس دوران بچوں کا وزن تین گناتک بڑھ سکتا ہے،لیکن بچوں کے لئے یہ کوئی خطرے کی بات نہیں ہے۔