Aaj News

بدھ, اپريل 24, 2024  
15 Shawwal 1445  

کراچی: مندر میں توڑ پھوڑ کرنے والا شخص گرفتار

ہندو باشندوں نے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
شائع 21 دسمبر 2021 12:55pm
حویلی باغ سرداراں کے مندر کے احاطے میں تین مندر اور دو گوردوارے ہیں۔فائل فوٹو۔
حویلی باغ سرداراں کے مندر کے احاطے میں تین مندر اور دو گوردوارے ہیں۔فائل فوٹو۔

کراچی: پولیس نے نارائن پورہ کے علاقے میں واقع ہندو مندر میں مورتیوں کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ شام 6 بج کر 15 منٹ پر پیش آیا جس میں ولید محمد شبیر کے نام سے ایک شخص نے مجسموں پر حملہ کیا۔

علاقے کے رہائشی مکیش کمار نے بتایا کہ ان کی بیوی نے مشتبہ شخص کو مورتیوں پر ہتھوڑے سے حملہ کرتے دیکھا اور مندر کے آس پاس موجود علاقہ مکینوں نے بدمعاش کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

واقعے کیخلاف ہندو باشندوں نے علاقے میں اور تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور حملہ آوروں کیخلاف نعرے بھی لگائے اور کہا کہ وہ اس واقعے کے بعد علاقے میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہے۔

ایک رہائشی نے کہا: "واقعے کے بعد ہر کوئی صدمے میں ہے، ہم مزدور اور بہت غریب لوگ ہیں ہم کسی کو نقصان نہیں پہنچاتے اور ہمیشہ دعا کرتے ہیں کہ لوگ ہماری عبادت گاہوں کا بھی احترام کریں۔"

پولیس اور رینجرز نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

سندھ کے وزیر برائے اقلیتی امور گیان چند اسرانی نے ضلع جنوبی کی پولیس کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر درج کی جائے اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات سے معاشرے میں بدامنی پیدا ہوتی ہے۔

یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملے کے پیچھے کیا مقصد تھا پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور علاقے کے ہندو باشندوں کو یقین دلایا ہے کہ انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر مقدس مجسموں کو توڑنے کی ویڈیوز گردش کر رہی تھیں۔

کئی کارکنوں اور سیاست دانوں نے بھی حملے کی مذمت کی اور حکومت سے مندر پر حملے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی کھیل داس کوہستانی نے مندر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی مذہب اس قسم کی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔

karachi

Hindu

temple

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div