Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
18 Ramadan 1445  

وزیراعظم کی یکم مئی سے ملک میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کی ہدایت

عوام کو گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مشکلات میں مبتلا نہیں کر سکتے، ایندھن کے مربوط اور مستقل نظام کی تشکیل اور گرمیوں میں آئندہ ماہ کی پیشگی منصوبہ بندی کریں، وزیرِ اعظم
اپ ڈیٹ 26 اپريل 2022 04:39pm

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو عید کا تحفہ دیتےہوئے یکم مئی سے ملک میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں بجلی کی اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا،جس میں وفاقی وزیر مریم اورنگزیب، شاہد خاقان عباسی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں دوران بریفنگ بتایا گیا کہ ایک سال سے زائد عرصے سے بند پڑے 27 بجلی گھروں مںت سے 20 کو فعال بنا دیا گاا،20 بجلی گھروں کے دوبارہ چلنے سے بجلی کی پدھاوار مںع اضافہ ہوا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ حکومت نے 4سال مںو بجلی گھروں کلئےہ ایندھن نہںک خریدا موجودہ حکومت نے صرف دو ہفتے مں ایندھن کا انتظام کاںبلکہ ان بجلی گھروں سے بجلی کی پیداوار بڑھا کرلوڈشیڈنگ کا سدِباب بھی کیاجارہا ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار تقریباً 18500 میگاواٹ ہے اور طلب کے لحاظ سے بجلی کا شارٹ فال 500 سے 2000 میگاواٹ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاور ڈویژن کے حکام کی بریفنگ کے بعد ملک میں یکم مئی سے لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ عوام کو گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مشکلات میں مبتلا نہیں کر سکتے، ایندھن کے مربوط اور مستقل نظام کی تشکیل اور گرمیوں میں آئندہ ماہ کی پیشگی منصوبہ بندی کریں۔

شہباز شریف نے نقصان میں جانے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے فیڈرز کے خسارے ختم کرنے کی طویل مدتی مؤثر منصوبہ بندی طلب کر لی۔

فصلوں کی کٹائی کے دوران ڈیزل کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی شکایت پر بھی وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سخت نوٹس لیا۔

وزیراعظم نے حکم دیا کہ مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کی نشاندہی کریں، فوری اور سخت کاروائی کریں اور کسانوں کو زرعی مشینری چلانے کیلئے ڈیزل کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے، دیہی علاقوں میں ضلعی انتظامیہ یقینی بنائے کہ کسانوں کو ڈیزل کے حصول میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

اسلام آباد

electricity

meeting

Eid

PM Shehbaz Sharif

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div