Aaj News

جمعہ, اپريل 19, 2024  
10 Shawwal 1445  

ملک کے22ویں وزیراعظم کاانتخاب ،رائے شماری جاری ،عمران اورشہبازمدمقابل

اپ ڈیٹ 17 اگست 2018 12:06pm
فائل فوٹو فائل فوٹو

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں ملک کے 22 ویں وزیراعظم کے انتخاب کیلئے رائے شماری جاری ہے، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف میدان میں ہیں۔

جمعے کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے انتخاب کیلئے آج ووٹ ڈالے جارہے ہیں، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کا اجلاس نو منتخب اسپیکر اسد قیصر کی صدارت کچھ دیر بعد شروع ہوگا۔

وزارت عظمی کے انتخاب کیلئےتحریک انصاف کے عمران خان اور ن لیگ کے شہباز شریف کے درمیان مقابلہ ہے۔

اجلاس میں شرکت کیلئے ممبران قومی اسمبلی کی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں اور اب اجلاس میں شریک ہیں  ۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اجلاس میں شرکت کیلئے قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔

عمران خان کی پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر صحافیوں نے ان سے سوالات کیے اور ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میچ ابھی ختم نہیں ہوا، میچ جاری ہے، خواب ابھی پورا نہیں ہوا، ایک مرحلہ پورا ہوا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے سوال پر چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے نام کا اعلان کردیا جائے گا۔

 مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن کے امیدوارشہبازشریف بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں موجود ہیں۔

شہبازشریف کی آمد کے موقع پر صحافی نے ان سے بھی سوال کیا کہ  کیا آپ سنچری مکمل کر لیں گے؟ اس پر (ن) لیگ کے صدر نے کہا کہ ‫جب میچ فکس ہو پھر سنچری کیسے بنائی جا سکتی ہے؟ ۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو کے ہمراہ  پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پپپلزپارٹی انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنے گی، انتخابی عمل میں حصہ نہ لیناہمارا جمہوری حق ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان قائد ایوان کے مضبوط امیدوارہیں جبکہ مخالف امیدوارمسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی مخالفت اور بڑھ گئی ہے۔

اسمبلی ہال کو 2حصوں میں تقسیم کیا جائے گا،اراکین ووٹ دینے کیلئے اپنے امیدوار کی مخصوص لابی میں جائیں گے،جس کے بعد اکثریت حاصل کرنے والا امیدوارقائد ایوان اور ملک کا نیا وزیراعظم ہوگا۔

ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ان کی گنتی شروع کی جائے گی جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نتیجے کا اعلان کریں گے۔

قواعد کے مطابق ،وزیراعظم کے کیلئے 342 کے ایوان میں کسی بھی امیدوار کوسادہ اکثریت یعنی 172ووٹ لینا ہوں گے،اگر مطلوبہ ووٹ کسی کو نہ ملے تو ووٹنگ دوبارہ ہوگی اور پھر ایوان میں موجود ارکان کی اکثریت حاصل کرنے والا کامیاب قرار پائے گا۔

اس موقع پر نومنتخب وزیر اعظم ایوان سے اپنا پہلا خطاب بھی کریں گے اور یوں حکومت سازی کا اہم ترین مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔

اِس وقت تحریک انصاف 152نشستوں کے ساتھ ایوان میں سب سے بڑی پارٹی ہے،مسلم لیگ (ن) کے پاس 81اور پیپلز پارٹی کے پاس 54سیٹیں ہیں۔

دوسری جانب تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ اُنہیں 180 سے زائد ووٹ ملیں گے،انتخابی عذرداری، عدالتی التواء اورخالی ہونی والی نشستوں کے بعد قومی اسمبلی میں اراکین کی موجودہ تعداد 330ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div