Aaj News

بدھ, اپريل 24, 2024  
15 Shawwal 1445  

تیزاب، بجلی کا جھٹکا اور جلنے کی تکلیف دینے والا خطرناک پودا

شائع 03 دسمبر 2018 05:10am

Untitled-1

قدرت کے کارخانے میں ایسے حشرات اور کیڑے مکوڑے موجود ہیں جن کا کاٹا انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے اور اس کا کرب مدتوں یاد رہتا ہے۔

اسی طرح آسٹریلیا میں پایا جانے والا بظاہر عام سا پودا 'جمپی جمپی' اگر بدن سے چھوجائے تو ایک ہی وقت میں بجلی کے جھٹکے، تیزاب اور گرم پانی سے جلنے جیسی تکلیف ہوتی ہے۔

Image result for dendrocnide moroides

اس پودے کا حیاتیاتی نام 'ڈینڈروسنائیڈ موریوڈیس' ہے جو آسٹریلیا کے جنوبی ویلز میں عام پایا جاتا ہے۔ اس کے پتے دل کی شکل کے اور پھل خوبصورت بنفشی رنگ کے ہوتے ہیں۔

Image result for dendrocnide moroides

بظاہر بے ضرر لگنے والے اس پودے کے پتوں پر بہت باریک بال نما ابھار ہوتے ہیں جو سوئیوں کی طرح سخت ہوتے ہیں۔ اگر یہ بال جلد میں اترجائیں تو شدید تکلیف ہوتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تیزاب کی جلن، گرم پانی کی تپش اور بجلی کے جھٹکے کو ایک جگہ جمع کردیا گیا ہے۔ اس کی ہولناک تکلیف لوگوں کو بے حال کردیتی ہے جس کا احساس کئی دنوں بلکہ ہفتوں تک بھی ہوسکتا ہے۔

اس پر تحقیق کرنے والی ایک سائنس دان پروفیسر مارینہ ہرلے نے کہا ہے کہ یہ کوئنزلینڈ میں بھی پایا جاتا ہے اور اس کا کاٹا تینوں تکلیفوں کا احساس دیتا ہے، اس کی تاثیر اتنی خوف ناک ہے کہ

اگر آپ اس پودے کے پاس تھوڑی دیر بھی کھڑے ہوجائیں تو چھینکوں کا دورہ پڑجاتا ہے اور ناک سے خون بہنے لگتا ہے۔

1960ء میں برطانوی افواج نے جمپی جمپی پودے کے بعض نمونے لیے تھے اور انہیں کیمیائی جنگ میں استعمال کرنے کے تجربات شروع کیے تھے۔

آسٹریلیا کے مقامی افراد بتاتے ہیں کہ کئی مرتبہ گھوڑوں میں ان کے بال پھنس گئے۔ایک گھوڑا تڑپ کر بھاگا اور درد سے بے حال ہوکر اس نے خود کو پہاڑ کی چوٹی سے گرالیا۔

بشکریہ NEWSWEEK

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div