Aaj News

جمعرات, اپريل 18, 2024  
09 Shawwal 1445  

عجیب و غریب واقعہ: لاک ڈاؤن کے دوران 500 روپے کے پُراسرار نوٹ سڑکوں پر

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2020 05:49am

رائچور: جب سے کورونا وائرس کے پیش نظرلاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، بھارت کے مختلف علاقوں سے طرح طرح کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔

کرناٹک ریاست کے رائچور شہر میں بھی عجیب وغریب واقعات پیش آ رہے ہیں۔ بعض نامعلوم افراد شہر کے اولڈ نیتا جی نگر علاقے میں 500 روپے کے نوٹ پراسرار طورپر پھینک کر غائب ہوگئے ہیں۔ تین دن قبل اسی طرح کا واقعہ رائچور ضلع کے دیورگ ٹاون کے بسویشور علاقے میں پیش آیا تھا۔

لاک ڈاون کے دوران عجیب وغریب واقعہ، 500 روپئے کے پُراسرار نوٹ آرہے ہیں سامنے

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مقامی عوام ان نوٹوں کو چھونے سے گھبرا رہے ہیں۔ نوٹ دکھائی دینے کے بعد لوگ فوراً پولیس کو اطلاع دے رہے ہیں۔

بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب پراسرار طور پر نوٹوں کو پھینکنا حیرت انگیز اور خطرہ کی بات ہے۔

کہا جارہا ہے کہ نوٹوں پر کورونا وائرس بھی پایا جاسکتا ہے۔ اطلاع کے فوری بعد پولیس نے جائے وقوع پہنچ کر مقامی لوگوں سے تفصیلی معلومات حاصل کی اور نوٹوں کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔

کرناٹک کے رائچور میں بعض نامعلوم افراد شہر کے اولڈ نیتا جی نگر علاقے میں 500 روپیوں کے نوٹ پراسرارطورپر پھینک کر غائب ہوگئے ہیں۔

پولیس کو نیتا جی نگر علاقے سے تقریباً ڈھائی ہزار روپیوں پر مشتمل 500 کے نوٹ ملے ہیں۔ بتایا جارہا ہےکہ دستیاب نوٹوں کو جانچ کیلئے لیباریٹری کو روانہ کیا گیا ہے۔ تاہم پرسرار نوٹوں کو لے کرمقامی عوام میں حیرت ہی نہیں بلکہ خوف بھی پایا جا رہا ہے۔

حالانکہ لاک ڈاؤن کے سبب شہر کے بعض اہل خیرحضرات اور سماجی و رضا کار تنظیموں کی جانب سے براہ راست مستحق وغریب خاندانوں کی مختلف طریقوں سے مدد کی جارہی ہے، لیکن پراسرار نوٹوں کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس اور عوام میں تجسس پایا جارہا ہے۔

شہرکے نیتا جی نگر میں پر اسرار نوٹوں کا واقعہ سامنے آنےکے بعد پولیس بھی حرکت میں آچکی ہے۔ رائچور ضلع ایس پی ڈاکٹر وید مورتی نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے۔ ضلع ایس پی نے کسی بھی علاقے میں پراسرار نوٹ پائے جانے پر پولیس فوری اطلاع دینے، نوٹوں کو نہ چھونے اور افواہوں پر توجہ نہ دینے کی عوام سے اپیل کی ہے۔

ڈاکٹر ویدمورتی کے مطابق پولیس کی جانب سے پراسرار نوٹ معاملے کی تفتیش شروع ہوچکی ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div