Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
16 Shawwal 1445  

پہلی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی متفقہ منظوری

قومی اقتصای کونسل نے پہلی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی متفقہ...
اپ ڈیٹ 22 جون 2020 03:43pm

قومی اقتصای کونسل نے پہلی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی متفقہ منظوری دی۔ مشیر ماحولیات ملک امین اسلم کہتے ہیں کہ قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی 2020 کل وفاقی بجٹ میں پیش کرے گی۔2030 تک ملک میں 30 سے 40 فیصد گاڑیاں بجلی پر منتقل کر دی جائیں گی۔

قومی اقتصای کونسل نے پہلی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی متفقہ منظوری دی۔

وفاقی حکومت  قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی 2020 کل وفاقی کابینہ سے منظوری لینے کے بعد بجٹ میں پیش کرے گی۔ پہلے مرحلے میں موٹر سائیکل، رکشہ، بسیں، ٹرک اوردوسرے مرحلے میں کاریں بجلی پرچلیں گی۔پالیسی پرعملدرآمد سے بتدریج 70 فیصد پٹرول اور ڈیزل کی بچت ہو گی۔مجوزہ قومی وہیکل الیکٹرک پالیسی کےمطابق 2030 تک 5 لاکھ سے10 لاکھ  الیکٹرک گاڑیاں شاہراہوں پر لائی جائیں گی۔الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ کیلئےحکومت کمپنیز کو مراعات دے گی۔مینوفیکچرنگ یونٹ درآمد کرنے پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں چھوٹ دی جائے گی ۔ مجوزہ قومی پالیسی کے مطابق لوکل مینوفیکچر کے لئے سیلز ٹیکس چھوٹ اور نرمی کیساتھ کئی اورمراعات بھی دی جائیں گی۔کئی وزارتوں کی مخالفت کے باوجود وزیراعظم نے دلچسپی لے کر پالیسی منظور کرائی۔ وفاقی حکومت ملک میں بیٹری مینوفیکچرنگ ریسرچ سنٹر بھی قائم کرے گی۔

مجوزہ قومی پالیسی کے مطابق وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مل کر ریسرچ سینٹر قائم کریں گی۔ملک بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز میں منتقل کیا جائے گا۔موٹرویز جی ٹی روڈ اور دیگر شاہراہوں پر بھی الیکٹرک وہیکل چارجنگ کی سہولت ہو گی۔الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفرااسٹرکچر کےلئے ڈیوٹی ختم کر دی جائے گی۔

ملک امین اسلم کے مطابق وزیر اعظم نےالیکٹرک وہیکل پالیسی پر عملدرآمد کی ذمہ داری وزارت موسمیاتی تبدیلی کو دےدی  ہے۔پالیسی متعارف کرانے کا مقصد عوام کو ماحول دوست اور سستی سواری فراہم کرنا ہے۔

ملک امین اسلم نے بتایا کہ کاروں کو الیکٹرک وہیکل پالیسی میں شامل کرنے میں پیچیدیاں دور کر رہے ہیں۔کاروں کو بھی جلد پالیسی کا حصہ بنالیں گے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div