Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
18 Ramadan 1445  

وہ آدمی جو صحافی بن کر دنیا بھر کے میڈیا اداروں کو بے وقوف بناتا رہا

شائع 20 جون 2020 09:32am

ایڈورڈو مارٹنز برازیل کے شہر ساﺅ پاﺅلو کا رہائشی اور بین الاقوامی شہرت کا حامل فوٹوگرافر تھا جو جنگوں کی کوریج کرتا تھا۔ اس نے غزہ، شام اور عراق سمیت کئی ممالک میں جنگجوں کی کوریج کی۔

اس کی بنائی ہوئی تصاویر دنیا کے بڑے اداروں وال اسٹریٹ جرنل، ٹیلیگراف اور بی بی سی و دیگر پر شائع ہوتی رہیں، لیکن اب اس 32 سالہ معروف فوٹوگرافر کے متعلق ایسا ہولناک انکشاف ہوا ہے کہ سن کر یقین نہ آئے کہ کوئی شخص کیسے پوری دنیا کو دھوکہ دے سکتا ہے۔

ویب سائٹ mashable.com کے مطابق کئی جنگی فوٹوگرافرز اور دیگر لوگوں نے شک گزرنے پر تحقیقات کیں جن میں معلوم ہوا ہے کہ ایڈورڈو کی بنائی ہوئی تمام تصاویر جعلی تھیں۔ اس نے کبھی میدان جنگ کا منہ تک نہیں دیکھا اور گھر بیٹھے انٹرنیٹ سے دوسرے فوٹوگرافر کی تصاویر اٹھا کر ان میں ترامیم کرتا اور گیٹی امیجز، زوما اور نورفوٹو جیسی آن لائن ایجنسیوں کو دے دیتا جہاں سے بڑے بڑے اشاعتی ادارے وہ تصاویر حاصل کرکے شائع کرتے۔

ایڈورڈو پر سب سے پہلے برازیل ہی کے جنگی فوٹوگرافر فرنینڈو کوسٹا نیٹو کو شک گزرا، اس کی ایڈورڈو کے ساتھ دوستی بھی تھی چنانچہ اس نے جب اس سے اس حوالے سے پوچھا تو ایڈورڈو نے اپنے انسٹاگرام سمیت تمام آن لائن اکاﺅنٹ ڈیلیٹ کر دیئے اور منظرعام سے غائب ہو گیا۔

اس کے غائب ہونے پر ایک اور برازیلین فوٹوگرافر ایگناشو ارونویک نے اس کی تصاویر پر تحقیق شروع کی، جس میں معلوم ہوا کہ ایڈورڈ کی زیادہ تر تصاویر دراصل ترکی میں رہنے والے امریکی فوٹوگرافر ڈینیئل سی بریٹ کی تھیں۔

ایڈورڈ اس کی تصاویر انٹرنیٹ سے اٹھا کر انہیں "فلپ"  (flip)کرتا اور دیگر کانٹ چھانٹ کرکے ایجنسیوں کو دے دیتا تھا۔

ایگنا نے ایڈورڈو کی تصاویر "گوگل امیج سرچ" پر سرچ کیں تو ویسی ہی ڈینیئل کی اصل تصاویر بھی سامنے آ گئیں۔ ان میں زیادہ سے زیادہ فرق یہ تھا کہ ایڈورڈ نے اس کی تصاویر کو الٹ کیا ہوا تھا۔

ایڈورڈ نے اپنی تصاویر کے کیپشنز میں بھی غلط معلومات دے رکھیں تھیں۔ ڈینیئل نے یہ تصاویر کسی اور شہر میں بنائی تھیں لیکن ایڈورڈ نے کسی اور جگہ کا بتا رکھا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف سامنے آنے پر کئی اشاعتی اداروں اور ایجنسیوں نے ایڈورڈو کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تاہم وہ اپنے تمام آن لائن اکاﺅنٹس ڈیلیٹ کرکے منظرعام سے غائب ہو چکا ہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div