Aaj News

جمعہ, مارچ 29, 2024  
19 Ramadan 1445  

20 کھلاڑی اور 11 رکنی اسپورٹ اسٹاف کل انگلینڈ روانہ ہوگا

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے 20 کھلاڑی اور 11 رکنی اسپورٹ اسٹاف پر...
اپ ڈیٹ 27 جون 2020 05:15pm

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے 20 کھلاڑی اور 11 رکنی اسپورٹ اسٹاف پر مشتمل قومی اسکواڈ کل (اتوار کی صبح) چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے انگلینڈ روانہ ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 20 کھلاڑیوں اور 11 رکنی اسپورٹ اسٹاف پر مشتمل قومی اسکواڈ اتوار کی صبح چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے مانچسٹر روانہ ہوگا۔ قومی اسکواڈ کواگست، ستمبر میں میزبان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے۔

مانچسٹر پہنچنے کے بعد قومی اسکواڈ وورسٹرشائر روانہ ہوگا جہاں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام کھلاڑیوں کی ٹیسٹنگ کی جائے گی۔ اس دوران قومی اسکواڈ 14 روز تک قرنطینہ میں گزاریں گے تاہم یہاں انہیں پریکٹس اور ٹریننگ کی اجازت ہوگی۔ اس کے بعد قومی ٹیم 13 جولائی کو ڈربی شائر روانہ ہوجائے گی۔

خو ش آئند بات یہ ہے کہ کوویڈ 19 ٹیسٹنگ کے پہلے مرحلے میں 18 کھلاڑیوں اور 11 رکنی اسپورٹ اسٹاف کے ٹیسٹ منفی آئے تھے اور اب ان سب کی جمعرات کو ہونے والی ری ٹیسٹنگ کی رپورٹ بھی منفی آئی ہے۔

دیگر تین ریزرو کھلاڑیوں کے علاوہ پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے کپتان اور وکٹ کیپر روحیل نذیر اور فاسٹ بولر موسیٰ خان کے کوویڈ 19 ٹیسٹ بالترتیب جمعرات اور بدھ کو لئے گئے تھے جن کے نتائج منفی آئے ہیں۔ لہٰذا ان دونوں کھلاڑیوں کو انگلینڈ روانہ ہونے والے پہلے گروپ میں شامل کرلیا گیا ہے۔

انگلینڈ روانہ ہونے والے پاکستان کے پہلے گروپ میں اظہر علی (کپتان)، بابراعظم (نائب کپتان)، عابدعلی، اسد شفیق، فہیم اشرف، فواد عالم، افتخار احمد، عماد وسیم، امام الحق، خوشدل شاہ، محمد عباس، موسیٰ خان، نسیم شاہ، روحیل نذیر، سرفراز احمد، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، سہیل خان، عثمان شنواری اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

بائیں ہاتھ کے اسپنر ظفر گوہر، جنہوں نے 2015 میں ایک ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا، وہ انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔ انہیں صرف پری میچ تیاریوں کے لئے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

انگلینڈ روانہ ہونے والے پاکستان کے پہلے گروپ میں شامل اسپورٹ اسٹاف میں منصور رانا (منیجر)، مصباح الحق (ہیڈکوچ)، یونس خان (بیٹنگ کوچ)، مشتاق احمد (اسپن باؤلنگ کوچ)، شاہد اسلم (اسسٹنٹ کوچ)، عبدالمجید (فیلڈنگ کوچ)، طلحہٰ بٹ (ٹیم اینالسٹ)، یاسر ملک (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشنگ کوچ)، ڈاکٹر سہیل سلیم (ٹیم ڈاکٹر)، لیفٹنٹ کرنل ریٹائرڈ عثمان انوری (سیکورٹی منیجر) اور رضا کیچلو (میڈیا اینڈ ڈیٹیجٹل کنٹینٹ منیجر) شامل ہیں۔

کلف ڈیکن اور وقار یونس بالترتیب جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا سے انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گے جبکہ شعیب ملک کی 24 جولائی کو روانگی متوقع ہے۔

اسپورٹس سائنسز کے ماہرین اور برطانوی حکومت کے قوانین کے مطابق پی سی بی کے ٹیسٹنگ کے عمل کے دوران اسکواڈ میں شامل جن اراکین کے ٹیسٹ مثبت آئے وہ اتوار کو سفر نہیں کرسکیں گے تاہم جونہی ان کے 2 منفی ٹیسٹ آئیں گے تو انہیں انگلینڈ بھیج دیا جائے گا۔

چار ریزرو کھلاڑیوں کے کوویڈ 19 ٹیسٹ بدھ کو ہوئے تھے۔ ان میں سے عمران بٹ کا ٹیسٹ مثبت جبکہ بلال آصف، محمد نواز اور موسیٰ خان کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں۔

پی سی بی کے ٹیسٹنگ پروگرام کے پہلے مرحلے میں مثبت آنے والے 10 کھلاڑی اور ایک ٹیم آفیشل کی ری ٹیسٹنگ کے دوران فخر زمان، محمد حسنین، محمد حفیظ، محمد رضوان، شاداب خان اور وہاب ریاض کے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے ہیں۔ اب انہیں ٹیسٹنگ کے تیسرے مرحلے سے گزرنا پڑے گا جوکہ آئندہ ہفتے کسی وقت ہوگی۔ دوسرا ٹیسٹ منفی آنے پر دونوں کھلاڑیوں کی انگلینڈ روانگی کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔

ری ٹیسٹ میں بھی حیدر علی، حارث رؤف ، کاشف بھٹی اور عمران خان کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

ان 4 کھلاڑیوں کے علاوہ واحد ٹیم آفیشل مساجر ملنگ علی کا ٹیسٹ بھی ایک مرتبہ پھر مثبت آیاہے۔

پی سی بی میڈیکل پینل کی جانب سے ان چار کھلاڑیوں، مساجر ملنگ علی اور بیٹسمین عمران بٹ کو فوری طور پر سخت قرنطینہ میں جانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ ماضی کی طرح، پی سی بی کا میڈیکل پینل ان کی مکمل رہنمائی اور مدد کرتا رہے گا۔ان کھلاڑیوں کےاب ٹیسٹ ان کی قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد لیے جائیں گے۔ 2 مرتبہ ٹیسٹ کے نتائج منفی آنے کی صورت میں انہیں انگلینڈ روانہ کیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نےکہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ایک چیلنجنگ اور غیرمعمولی عمل کے بعد 20 کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ کے 11 اراکین اتوار کو مانچسٹر روانگی کے لیے دستیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیسز کی تعداد میں اضافے اور کچھ کھلاڑیوں کے علاقوں میں ٹیسٹ لیب کی عدم دستیابی کے باوجود پی سی بی کے میڈیکل پینل نے اس عمل کو مکمل انجام تک پہنچانے کے لیے ایک اچھا کام کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاجسٹک چیلنجز کے سبب ہمیں ان غیرمعمولی حالات میں مشکلات کا سامنا تھا مگرہم نے اس سارے عمل میں بہت کچھ سیکھا ہے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ ان کی مصباح الحق سے بات ہوئی اور وہ اتوار کو مانچسٹر روانہ ہونے والے پہلے گروپ سے مطمئن ہیں، اس گروپ میں زیادہ تر طویل طرز کے کرکٹرز شامل ہیں اور سیریزمیں پاکستان کی پہلی اسائنمنٹ بھی ریڈ بال کرکٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ مصباح الحق کو صورتحال کا مکمل اندازہ ہے کہ انہیں کھلاڑیوں کی بہترین تیاری کے لیے اپنے پریکٹس کے شیڈول کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ پیچھے رہ جانے والے کھلاڑیوں کو مکمل یقین دلاتے ہیں کہ پی سی بی ان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور اس قرنطینہ کے وقت میں پی سی بی ان کی مکمل نگرانی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنے کی بھی ضرورت ہے کہ ان تمام کھلاڑیوں میں کوئی علامات نہیں تھیں جس کا مطلب ہے کہ ان کی جلد مکمل تندرستی کے چانسز بہت زیادہ ہیں، جیسے ہی ان کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کے نتائج 2مرتبہ منفی آئیں گے ویسے ہی یہ انگلینڈ میں دوبارہ اسکواڈ کو جوائن کرلیں گے۔

وسیم خان نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ محمد حفیظ اور وہاب ریاض پی سی بی کی دوسری ٹیسٹنگ سےقبل ذاتی طور پر اپنی ٹیسٹنگ کروائی اور اس کے باوجود کے ان کے ٹیسٹ منفی ہیں تاہم پی سی بی ٹیسٹنگ پروگرام کے تحت ان کا ایک مثبت اور ایک منفی ٹیسٹ آیا ہ، لہٰذا انگلینڈ روانگی کے لیے انتظامات سے قبل انہیں پی سی بی ٹیسٹنگ پروگرام کے تحت مزید ایک مرتبہ منفی ٹیسٹ دینا ہوگا۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ آخر میں وہ ایک مرتبہ کرکٹ کے تمام مداحوں اور پیروکاروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حکومتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب متحد ہوکر اس وائرس کو جڑ سے اکھاڑسکتے ہیں اور جتنے جلدی ہم اس وباء کو ختم کرلیں گے اتنے ہی جلدی ہماری زندگی واپس معمول پر آجائے گی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div