Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
16 Shawwal 1445  

وبائی وائرس: چمگادڑ کے بعد اب خنزیر سے خطرہ؟

چین کے خنزیروں میں پائے جانے والا ایک نیا فلو وائرس انسانوں کے...
اپ ڈیٹ 01 جولائ 2020 11:30am
سائنس

چین کے خنزیروں میں پائے جانے والا ایک نیا فلو وائرس انسانوں کے لیے زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے اور ممکنہ طور پر "وبائی وائرس" بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسی لیے اس پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اس وائرس کو باریک بینی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے کوئی فوری خطرہ نہیں ہے۔

ایک امریکی جرنل پروسیڈنگس آف دا نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چینی محققین کی ایک ٹیم کو 2011 سے 2018 تک خنزیروں میں انفلوینزا وائرس ملا جو کہ ایچ ون این ون کی "جی فور" سٹرین کا ہے اور جس میں وبا بننے کے تمام عناصر ہیں۔ ماہرین نے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خنزیروں کے فارم میں کام کرنے والے افراد کے خون میں بھی اس وائرس کے نشان ملے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اس وائرس کے انسانوں میں منتقل ہونے کا خطرہ ہیں، خاص طور پر چین کے گنجان آباد علاقوں میں جہاں لوگ فارمز کے قریب رہتے ہیں، جہاں خنزیروں کو ذبح خانوں اور کھانوں کی مارکیٹس میں رکھا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس جس کی وجہ سے دنیا بھر میں کووڈ 19 کی وبا پھیلی ہوئی ہے، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک چمگادڑ کے ذریعے ووہان کی ایک مچھلی منڈی میں انسانوں کے اندر داخل ہوا۔ ووہان کی اس مچھلی منڈی میں یہ وائرس پہلی بار پایا گیا تھا.

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div