Aaj News

بدھ, اپريل 24, 2024  
16 Shawwal 1445  

سوہانجنا کے حیران کر دینے والے فوائد، فوج کےریٹائرڈ افسر کی زبانی

نامور مضمون نگار لیفٹیننٹ کرنل (ر) غلام جیلانی خان اپنے ایک کالم...
شائع 05 جولائ 2020 12:52pm

نامور مضمون نگار لیفٹیننٹ کرنل (ر) غلام جیلانی خان اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں کہ سوہانجنے کو انگریزی میں موورنگا کہا جاتا ہے، گوگل پر جا کر دیکھیں تو اس پودے کی غذائی افادیت کے قصیدے پڑھ پڑھ کر دل للچانے لگتا ہے۔ کون سا انسانی مرض ہے جس کی دوا اس درخت میں موجود نہیں۔

اس کے پتے، پھول، پھلیاں اور شاخیں قدرتی نباتاتی اجزاءکا بیش بہا خزینہ ہیں۔ شوگر، ہائی بلڈ پریشر، ہڈیوں کا بھر بھراپن، کیلسیم کی کمی اور وزن کم کرنے کے تیر بہدف نسخہ جات اسی پودے سے تیار کئے جاتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ نیم کے بعد یہ سوہانجنا، طبی دنیا کا ایک ایسا امرت دھارا ہے جس کا جواب نہیں۔ اسے گملوں میں بھی کاشت کیا جا سکتا ہے۔

اس کی فی ایکڑ پیداوار سے 8سے 10لاکھ روپے سالانہ کی آمدن ہو سکتی ہے۔ اگر آپ نے اس کا تجربہ نہیں کیا تو نومبر کا مہینہ قریب آ رہا ہے۔ مارچ اور نومبر میں اس کی کاشت کی جاتی ہے اور ایک دو برس بعد اس میں پھول اور پتوں کی بہتات ہو جاتی ہے۔پتوں کو چھاﺅں میں سکھا کر اور سفوف بنا کر کیپسول بنا لئے جاتے ہیں۔ بازار میں بھی اس کا سفوف دستیاب ہے اور شائد کیپسول بھی ملتے ہیں لیکن اگر خود دوچار پودے لگا لیں تو آپ کاج مہا کاج والا معاملہ ہو جائے گا۔

دودھ دینے والے جانوروں کو بھی چارے کے طور پر سوہانجنے کے پتے کھلا کر ان سے 40فیصد زیادہ دودھ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے پتوں کو سکھا کر پیسنے اور اس کا لیپ چہرے پر لگانے سے چہرے کے داغ دھبے دور ہو جاتے ہیں اور رنگت نکھر کر گوری ہو جاتی ہے۔(خواتین کو مژدہ!….)

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ڈاکٹروں کی طرف سے یوٹیوب پر اس کے بارے میں جو پروگرام اور مواد آپ سمارٹ فون پر دیکھ سکتے ہیں، وہ بہت حوصلہ افزا ہیں۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div