کاربن ڈائی آکسائیڈ کو طیاروں کے ایندھن میں بدلنے میں بڑی کامیابی
سائنس دانوں نے فضائی سفر سے ماحول پر مرتب ہونے والے اثرات میں کمی لانے کا ایک نیا ذریعہ دریافت کرلیا ہے۔
برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو طیاروں کے ایندھن میں بدلنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
اس کامیابی سے روایتی ایندھن پر اڑنے والے طیاروں سے زہریلی گیسوں کے اخراج کو صفر تک لانے میں مدد مل سکے گی۔
یہ تکنیک مؤثر طریقے سے ایندھن جلنے کے عمل کو ریورس کرسکے گی۔
سائنس دانوں نے سٹرک ایسڈ، ہائیڈروجن اور آئرن مینگنیز پوٹاشیم کیٹالیسٹ کے امتزاج کو گرم کرکے کاربن ڈائی آکسائیڈ میں تبدیل کیا، جو سیال ایندھن کی شکل میں تھا اور اس سے طیاروں کو اڑایا جاسکتا ہے۔
یہ طریقہ کار سستا، سادہ ہونے کے ساتھ عام دستیاب میٹریلز سے ممکن ہے، یہ اس طریقہ کار سے بھی سستا ہے جو ہائیڈروجن اور پانی کو ایندھن میں بدلنے میں مدد دیتا ہے۔
ابھی اس ایندھن کو طیاروں تک لانے میں کافی چیلنجز کا سامنا ہوگا، کیونکہ لیبارٹری میں تو صرف چند گرام ایندھن ہی تیار ہوسکا۔
بڑے پیمانے پر اس کی تیاری کے لیے کافی کچھ کرنا ہوگا۔ محققین کی جانب سے اب صنعتی شراکت داروں سے بات چیت کی جارہی ہے۔
یہ طریقہ کار اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ اسے اس وقت دستیاب طیاروں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، ورنہ الیکٹرک طیاروں کے لیے مشینری مختلف درکار ہے۔
Comments are closed on this story.