Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

شوگر مل مالکان کی گرفتاریوں کی مزمت

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے شوگر مل مالکان کی گرفتاریوں کی...
شائع 15 اکتوبر 2021 07:53pm
کاروبار

پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے شوگر مل مالکان کی گرفتاریوں کی مزمت کی ہے اور حکومت سے مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پی ایس ایم اے کے عہدیدار کہتے ہیں کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ جھوٹی ہے، گنے کی پیداوار پندرہ فیصد زائد ہونے کے باوجود رواں سال بھی تین لاکھ ٹن چینی کی قلت ہو سکتی ہے۔

پی ایس ایم اے کے مرکزی چیرمین چوہدری ذکا اشرف نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیداواری لاگت زیادہ ہونے کے باعث چینی کی قیمت میں اصافہ ہوا، اگر شوگر ملز مالکان پر دباؤ بڑھایا گیا تو رواں سال حکومت کو پانچ ارب ڈالر کی چینی درآمد کرنا پڑ سکتی ہے۔

عبدالوحید چوہدری نے شوگر کمیشن رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان پڑھ لوگوں نے بنائی ہے، جسکا مقصد شوگر انڈسٹری کو تباہ کرنے کے سوا کچھ نہیں۔

شوگر مل مالکان کا کہنا تھا کہ اگر رواں کرشنگ سیزن کے دوران گنے کی قیمت بڑھائی گئی تو چینی کی قیمت میں اضافہ ہو جائے گا۔

ادھر شوگر مافیا کے خلاف پنجاب حکومت نے بڑی کارروائی کی ہے اور دو شوگر ملز کے مالکان اور انتظامیہ کو گرفتار کر لیا گیا۔

تیسری شوگر ملز کے مالکان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہے۔

قانون کے خلاف ورزی پرشوگرملزکےخلاف کارروائیاں جاری ہیں، چنار،شکرگنج،پسرور شوگرملزکے خلاف کارروائی کی گئی

چنارشوگرملزکےمالک جاوید کیانی گرفتارجبکہ شکر گنج شوگر ملز کے مالک پرویز احمد بھی گرفتارہوگئے ہیں۔

شکرگنج شوگرملزکےجی ایم کین،جی ایم ایڈمن بھی گرفتارکرلئے گئے ہیں۔

پسرور شوگر ملز کے مالکان کی گرفتاری کیلئےچھاپے جاری ہیں۔چیف سیکریٹری کا کہنا ہے کہ قانون شکنی کرنےوالوں سےسختی سےنمٹاجائےگا۔

حکام کا حالیہ اقدام پر کہنا ہے کہ مقررہ قیمت سےزائد پرچینی کی فروخت پرکارروائی ہوگی، چینی کی ایکس مل قیمت84.75،ریٹیل89.75روپےفی کلوہے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div