Aaj News

جمعہ, اپريل 19, 2024  
10 Shawwal 1445  

جادو ٹونے کے الزام میں مارے گئے 12 افراد 400 سال بعد بری

16ویں صدی میں درجنوں افراد کو جادوٹونے کے الزام میں پھناسی پر چڑھیا گیا، زندہ جلایا گیا یا قتل کردیا گیا۔
شائع 28 مئ 2023 06:04pm
17ویں صدی میں ڈائن مقدمے کا ایک منظر (تصویربزریعہ گیٹی امیجز)
17ویں صدی میں ڈائن مقدمے کا ایک منظر (تصویربزریعہ گیٹی امیجز)

امریکی ریاست کنیکٹی کٹ نے تقریباً 400 سال قبل نوآبادیاتی امریکہ میں جادو ٹونے کے الزام میں مارے گئے 12 افراد کو بری کر دیا ہے۔

سنہ1600 کی دہائی کے وسط میں شمال مشرقی ریاست کنیکٹی کٹ میں 12 افراد پر ڈائن اور جادوگر ہونے اور جادو ٹونا کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا، ان میں سے گیارہ کو پھانسی دے دی گئی تھی، جبکہ ایک کو رہائی ملی۔

اب نیو انگلینڈ کی ریاست میں قانون سازوں نے جمعرات کو ایک قرارداد منظور کی جس میں ان ملزمان کی بے گناہی کا اعلان کیا گیا اور ان نو خواتین اور دو مردوں کی موت کو ”انصاف کی کمی“ قرار دیا۔

اس مہم کو ”CT Witch Trial Exoneration Project“ نامی ایک گروپ نے چلایا تھا، جس میں مرنے والوں میں سے کچھ کی اولادیں بھی شامل ہے۔

گروپ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام ان سینیٹرز کے لیے ”پرجوش، خوش کن اور قابل تعریف“ تھا جنہوں نے اس اقدام کے حق میں 33-1 کے تناسب سے ووٹ دیا۔

گروپ نے کہا کہ یہ فیصلہ نیو انگلینڈ میں پہلے ڈائن قتل کی 376 ویں سالگرہ کے موقع پر آیا ہے، جو کہ ایلس ینگ کی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ہم اولادوں، وکلاء، مؤرخین، دونوں جماعتوں کے قانون سازوں اور بہت سے دوسرے لوگوں کے مشکور ہیں جنہوں نے اس سرکاری قرارداد کو ممکن بنایا۔“

17 ویں صدی میں نیو انگلینڈ میں سیکڑوں افراد، جن میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں، ان پر جادو ٹونے کا الزام لگایا گیا تھا، ان میں سب سے زیادہ مشہور ”سیلم وچ کرافٹ“ واقعہ ہے، جو میساچوسٹس میں پیش آیا تھا، کیونکہ یہ علاقہ اس وقت خوف، جہالت اور توہم پرستی کی لپیٹ میں تھا۔

اس دوران درجنوں کو پھانسی دی گئی، زندہ جلایا گیا یا قتل کردیا گیا۔

کنیکٹیکٹ وِچ ٹرائلز (ڈائن مقدمات) 1647 اور 1663 کے درمیان ہوئے، جو سیلم ڈائن ٹرائلز سے تقریباً 30 سال پہلے ختم ہوئے۔

CT Witch Trial Exoneration Project کے مطابق، کنیٹی کٹ میں تقریباً 34 افراد پر جادو ٹونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

ریاستوں اور ممالک نے حالیہ برسوں میں ملزم ڈائنوں کے اوپر سے الزامات صاف کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

پچھلے سال، میساچوسٹس نے باضابطہ طور پر الزبتھ جانسن کو معاف کیا تھا، جو سیلم ٹرائلز میں سزا یافتہ واحد خاتون تھیں جنہیں ابھی تک بری ہونا باقی تھا۔

انہیں مہلت دی گئی تھی اور 1740 کی دہائی میں 70 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی ان کی موت ہوگئی تھی۔

پچھلے سال اسکاٹ لینڈ کی حکومت نے ان ہزاروں خواتین کے نام باضابطہ معافی نامہ جاری کیا جنہیں صدیوں پہلے سزائے موت دی گئی تھی۔

16 ویں اور 18ویں صدی کے درمیان اسکاٹ لینڈ میں تقریباً 4 ہزار لوگوں پر جادو ٹونے کا الزام لگایا گیا تھا، جن میں سے 25 سو کو سزائے موت دی گئی تھی۔

ان میں سے زیادہ تر کا اعترافات کرنے کے بعد گلا گھونٹ دیا گیا اور پھر جلا دیا گیا، یہ اعترافات اکثر تشدد کے زریعے حاصل کئے جاتے تھے۔

Witch craft

Witch Trial

Salem Witch Trial

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div