انسداد دہشتگری عدالت کا عمرایوب اورراجہ بشارت کی رہائی کا حکم
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمرایوب سمیت گزشتہ رات گرفتار ہونے والے پانچ پی ٹی آئی رہنماوں کو رہا کردیا جبکہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بیل آرڈر ہونے کے باوجود گرفتاری کی ذمہ داری شہباز شریف، مریم نواز، محسن نقوی اور آئی جی پنجاب پر ڈال دی۔
عدالت نے پانچ افسران کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے اڈیالہ جیل میں آئندہ کسی سماعت پر پانچ سو میٹرکی حدود میں کسی ملزم کوگرفتاری کرنے سے بھی روک دیا۔
اپوزیشن لیڈرعمرایوب سمیت گزشتہ رات گرفتار کیے جانے والے پانچ رہنماوں کوپولیس نے سخت سیکیورٹی میں انسداد دہشتگری راولپنڈی میں پیش کیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ پولیس نے عمرایوب، راجہ بشارت، احمد چھٹہ، جاجد دانیال اور ملک عظیم کو پیش کیا۔
پولیس نے عدالت سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی عدالت کا اظہار کا برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پشاور ہائیکورٹ سے ضمانت ہونے کے باوجود کیوں گرفتارکیا۔ عدالت نے پولیس کے پانچ افسران کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کردیے۔
جج امجد علی شاہ نے عمرایوب اور راجہ بشارت سمیت تمام ملزمان کو کمرہ عدالت میں ہی رہا کرنے کا حکم دیا عدالت نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر500 میٹرکی حدود میں کسی ملزم کوگرفتارنہ کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے۔
عمرایوب ،راجہ بشارت اوراحمد چھٹہ کواٹک کے دو مقدمات میں گرفتار کیا تھا جبکہ ماجد دانیال اورملک عظیم کو تھانہ دھمیال پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
بعدازاں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس لائنزمیں غیرقانونی طورپرحراست میں رکھا گیا، پشاور ہائی کورٹ کے بیل آرڈرہونے کے باوجود گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف ،مریم نواز،محسن نقوی اورآئی جی پنجاب کوذمہ دارسمجھتا ہوں۔
Comments are closed on this story.