وزارت آئی ٹی نے ملکی اے آئی پالیسی کا ڈرافٹ تیار کرلیا
وزارت آئی ٹی کا کہنا ہے کہ ملک کی اے آئی پالیسی کا ڈرافٹ تیار کرلیا گیا ہے، جسے فروری کے آخر میں منظوری کیلئے کابینہ کو بھجوا دیا جائے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس امین الحق کی زیر صدارت ہوا، جس میں مالی سال 2024-25 کے لیے وزارت آئی ٹی کے پی ایس ڈی پی فنڈ سے متعلق ایجنڈا زیر بحث آیا۔ وزارت آئی ٹی کے حکام نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ رواں مالی سال کے لیے وزارت آئی ٹی کو 24 ارب روپے کا پی ایس ڈی پی فنڈ مختص کیا گیا ہے۔
وزارت حکام نے بتایا کہ کچھ نئے پراجیکٹس منظور ہو چکے ہیں، اور ان کی فنڈنگ کے لیے درخواستیں نئے سال تک جمع کرائی جائیں گی۔ چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں پی ایس ڈی پی فنڈز کا نتیجہ بھی سامنے آنا چاہیے اور کہا کہ جب سیاح ان علاقوں میں جاتے ہیں، تو وہاں موبائل فون سگنل تک نہیں آتے۔
کراچی آئی ٹی پارک کے حوالے سے حکام نے بتایا کہ اس سال 6 ارب روپے مختص کیے گئے تھے، لیکن یہ رقم صرف ڈیزائن فیز تک ہی محدود رہی، جس کے باعث خرچ نہیں کی جا سکی۔ کمیٹی کے ممبر سید مصطفی کمال نے کہا کہ آئی ٹی منصوبے بہتر انداز میں پلان کیے جانے چاہیے تھے، اور ان کی تکمیل میں تاخیر افسوس ناک ہے۔
کمیٹی نے پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی جلد تکمیل پر زور دیا اور کہا کہ یہ بل کمیٹی میں لایا جائے تاکہ اس کی منظوری حاصل کی جا سکے۔ وزارت آئی ٹی کے سیکرٹری نے کہا کہ وزیر آئی ٹی ڈیٹا پروٹیکشن بل پر مکمل طور پر آن بورڈ ہیں، اور اس پر کام جلد مکمل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اے آئی پالیسی کا ڈرافٹ تیار ہے، فروری کے آخر تک کابینہ کو منظوری کے لیے بھیج دیں گے۔
اسلام آباد آئی ٹی پارک کے حوالے سے کمیٹی کے ممبر گوہر علی خان نے افسوس کا اظہار کیا کہ یہ پروجیکٹ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا، اور مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وزارت کو کم پروجیکٹس پر توجہ دینی چاہیے لیکن انہیں وقت پر مکمل کرنا چاہیے۔
وزارت آئی ٹی کے حکام نے بتایا کہ اسلام آباد آئی ٹی پارک پر کوریا کی ٹیم کام کر رہی ہے اور ہر ہفتے اس پر میٹنگز ہو رہی ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں اسلام آباد آئی ٹی پارک کا دورہ کیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.