اپنی موت کا ڈرامہ رچانے والا یورپ کا انتہائی مطلوب کارٹیل باس میکسیکو میں قتل
میکسیکو میں یورپ کے انتہائی مطلوب مجرموں میں سے ایک، ڈچ منشیات اسمگلر مارکو ایبین کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
بتیس سالہ مارکو ایبین کو جمعرات کے روز اتیزاپان دی ساراگوزا میں گولی ماری گئی، جو میکسیکو سٹی سے تقریباً 25 کلومیٹر دور واقع ہے۔
ریاستی پراسیکیوٹر کے دفتر کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ ماہرین نے ایبین کی شناخت کر لی ہے۔ تاہم، اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ انہیں اس معاملے پر بات کرنے کی اجازت نہیں۔
یورپی قانون نافذ کرنے والے ادارے یوروپول کے مطابق، ایبین برازیل سے نیدرلینڈز منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں یورپ کے ”سب سے زیادہ مطلوب مفروروں“ میں شامل تھا۔
اکتوبر 2020 میں ایبین کو سات سال سے زائد قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
یوروپول کے مطابق، 2014 سے 2015 کے دوران ایبین اور اس کے ساتھیوں نے 400 کلوگرام کوکین انناس کے کنٹینرز میں چھپا کر اسمگل کی تھی۔
گرفتاری سے بچنے کے لیے، ایبین نے مبینہ طور پر گزشتہ اکتوبر میں میکسیکو کے شہر کولیئکان میں اپنی موت کا ڈرامہ رچایا، جو سینالوئا کارٹل کے دو گروہوں کے درمیان جاری جنگ کا مرکز تھا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایبین پر سینالوئا کارٹل کے ایک دھڑے سے تعلق رکھنے کا الزام تھا، تاہم اس وقت اس کی موت کا کوئی ثبوت نہیں ملا تھا، سوائے اس کی مبینہ گرل فرینڈ کے ایک بیان کے، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے لاش کو پہچان لیا ہے۔
سینالوئا میں حالیہ تشدد کی وجہ امریکی سرزمین پر کارٹل کے شریک بانی اسماعیل ”ایل مایو“ زامبادا کی جولائی کے آخر میں گرفتاری کو قرار دیا جا رہا ہے، جس کے بعد کارٹل کے اندرونی طاقت کے حصول کی جنگ چھڑ گئی تھی۔
دوسری جانب، میکسیکن حکام نے جمعہ کو اعلان کیا کہ انہوں نے شمالی ریاست چیواوا میں سرگرم ایک مشتبہ سینالوئا کارٹل کے منشیات اسمگلر کو گرفتار کر لیا ہے، جسے امریکہ بھی مطلوب تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق، اس ملزم کی شناخت ہومبرٹو رویرا عرف ”ایل چاٹو“، ”ایل ڈون“ یا ”ایل ویہون“ کے نام سے ہوئی ہے۔
Comments are closed on this story.