'ہر دس منٹ کی گفتگو میں لوگ سات بار ہنستے ہیں'

شائع 12 ستمبر 2016 11:00am
فائل فوٹو فائل فوٹو

ہنسنا ایک عجیب سا عمل لگتا ہے لیکن اس کے باوجود ہر کوئی ہنستا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ہر دس منٹ کی گفتگو میں لوگ سات بار ہنستے ہیں۔

اگر لوگوں سے پوچھا جائے کہ ان کو کس بات پر ہنسی آتی ہے تو وہ اکثر کہیں گے کہ لطیفوں پر لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم سب سے زیادہ تب ہنستے ہیں جب ہم لوگوں سے بات چیت کر رہے ہوتے ہیں۔

ہنسنے کو ہم اپنے جذبات کے اظہار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

اس کے ساتھ جب ہم ہنستے ہیں تو مختلف قسم کی آوازیں نکالتے ہیں، ہر کسی کی ہنسی کی آواز الگ ہوتی ہے۔

بلند آواز سے قہقے  لگانا ایک قدیم روایت ہے۔

ہنسنا بغیر بولے اپنے جذبات کے اظہار کا ایک طریقہ ہے، ہنستے وقت ہم جو آوازیں نکالتے ہیں وہ ہماری عام بات چیت سے مختلف آوازیں ہوتی ہیں اگر غور کیا جائے تو وہ جانور کی آوازوں سے ملتی جلتی ہیں۔

اگر دیکھا جائے تو انسان اور جانوروں میں بھی کچھ جذبات کا اظہار ایک ہی طریقے سے کیا جاتا ہے۔

غصے کا اظہار کرتے ہوئے انسان اور غصے میں آئے بھڑیے کے چہروں میں آپ کو کافی مماثلت نظر آئے گی۔

لوگ ہنسنے کو پہچان ہی لیتے ہیں چاہے کسی مختلف ثقافت سے تعلق رکھنے والا شخص ہی کیوں نہ ہنس رہا ہو۔

اگر دیکھا جائے تو دیگر کئی جذبات کا اظہار مختلف ملکوں اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے افراد منفرد طریقوں سے کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر برطانیہ میں کامیابی پر خوشی کا اظہار بلند چیخ مار کر نا عام رواج نہیں ہے جبکہ اس کے برعکس افریقہ کے بعض علاقوں میں لوگ بلند آواز نکال کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔

اس دنیا میں انسانوں کے علاوہ اور بھی جاندار ہیں جو ہنستے ہیں جیسا کہ گوریلے اور بن مانس وغیرہ۔

چوہوں میں بھی ہنسنے کی علامات ملیں۔ تو یہ کہنا درست ہو گا کہ اس کائنات میں انسانوں کے علاوہ اور بھی جاندار ہیں جو ہنستے ہیں۔

ایک دلچسپ امر یہ ہے کہ اگر آپ غور کریں تو ہنسنے کی وجہ گدگدی کرنا یا پھر کھیل کود ہی ہوتا ہے۔

انسانوں سمیت تمام ممالیا جانور بچپن میں کھیلتے کود تے ہیں اور کچھ تو عمر بھر ان سرگرمیوں کو جاری رکھتے ہیں۔

کسی عمل کے دوران ہنسنا شاید اب اس بات کی علامت بن گیا ہے کہ ہم لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس سے کسی کا کوئی نقصان نہیں ہوگا اور یہ سب کھیل کود کا حصہ ہے۔

ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ کامیڈی کرتے وقت لوگ کھیل تماشوں کے ذریعے اظہارِ خیال کرتے ہیں جس کے باعث لوگوں کو ہنسی آتی ہے۔

شاید ہنسنے کی جڑیں اب بھی لوگوں کے سماجی تعلقات میں ہیں۔

بشکریہ: بی بی سی اردو