زپ بم کھل کر 45 کلو بائٹ سے 45 لاکھ گیگا بائٹ بن سکتا ہے
زپ بم کو 'زپ آف ڈیتھ' یا 'ڈی کمپریشن بم' بھی کہا جاتا ہے۔ جو ایک وائرس زدہ زپ فائل ہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ وائرس زپ فائل اکثر اینٹی وائرس سافٹ وئیر کوغیر فعال بھی کر دیتی ہے۔
زِپ بم کو اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ اینٹی وائرس سافٹ وئیر کو اسے اسکین کرنے میں بہت زیادہ وقت، ڈسک اسپیس اور میموری درکار ہو۔
جدید دور کے بہت سے اینٹی وائرس سافٹ وئیر اسے شناخت کرسکتے ہیں اور اسے اَن زپ نہیں ہونے دیتے، لیکن ماضی میں اس نے کافی تباہی پھیلائی ہے۔
زپ بم عام طور پرایک چھوٹے سائز کی فائل ہوتی ہے تاکہ اسے آرام سے منتقل کیا جاسکے۔
اس کی ایک مثال 42zip ہے۔ 42 کلوبائٹ کی اس فائل میں ڈیٹا کو مختلف تہوں میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس فائل کو جب اَن کمپریس کیا جاتا ہے تو اَن کمپریس ڈیٹا 4.5 پیٹا بائٹس یا 45 لاکھ گیگا بائٹس پر مشتمل ہو سکتا ہے۔
اس فائل کی اَن کمپریشن کے دوران یہ اینٹی وائرس پروگرام اور پھر سسٹم کو بھی کریش کر دیتا ہے۔
اس وائرس کی فائل آج بھی انٹرنیٹ کی کئی ویب سائٹس پر موجود ہے۔ وائرس بم اکثر ایک ہی طرح کی فائلیں بار بار اَن کمپریس کرتا ہے۔
بہت سے زپ بم ایسے بھی ہیں جو اَن کمپریس ہو کر اپنی ہی کاپیاں بناتے رہتے ہیں۔
Comments are closed on this story.