کرکٹ کے چند ایسے حقائق جن پر یقین کرنا ناممکن
آج کل ہرطرف کرکٹ کا ہی شورمچاہوا ہے تو ہم نے سوچا کے لوگوں تک کچھ ایسے کرکٹ حقائق پہنچا دیں جو واقعی حیران کن ہیں،ہمارا یہ خیال ہے آپ میں سے زیادہ تر لوگ ان حقائق کے بارے میں نہیں جانتے ہونگے ۔
حیران کن طور پر انضمام الحق نے اپنے انٹرنیشنل کرئیرمیں جو پہلی گیند کرائی اس پر وکٹ حاصل کی۔
نیوزی لینڈ کے کرس مارٹن اور بھارت کے چندراسیکھر نے ٹیسٹ کرکٹ میں رنز سے زیادہ وکٹیں اپنے نام کیں۔
اکیسیوں سنچری میں بھارت کے خلاف جو سب سے بڑے تین اسکورز بنے ہیں اس کے ذمے دار ایشانت شرما ہیں انہوں نے اننگز کی ابتداء میں ہی ان کھلاڑیوں کے کیچز چھوڑ دیئے تھے جو بھارت کو بہت بھاری پڑے۔
294ایلسٹر کک
329مائیکل کلارک
302برینڈن مک کولم
سنیل گواسکر نے ون ڈے میچ میں انتہائی سست روی سے ایک سو چوہتر گیندوں پر ناقابل شکست چھتیس رنز اسکور کئے جو کہ ورلڈ ریکارڈ ہے یہ میچ انیس سو پچھتر کے ورلڈ کپ میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت کو تین سو پینتیس رنز کے ہدف کا سامنا تھا ۔
حیران کن طور پرسعید اجمل نے ون ڈے کرکٹ میں کبھی بھی مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل نہیں کیا جبکہ انہوں نے پاکستان کو کئی میچز جتوانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
جم لیکر نے ایک ٹیسٹ میچ میں بیس میں سے انیس وکٹیں حاصل کیں۔
سر ڈان بریڈ مین جنہیں کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا بیٹسمین مانا جاتا ہے وہ اپنے پورے کرئیر میں صرف اور صرف چھ چھکے لگاسکے۔
ورندر سہواگ نے ٹیسٹ ،ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں جو سب سے بڑی اننگز کھیلی ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہیں۔
319ٹیسٹ میں
219ون ڈے میں
119ایک آئی پی ایل میچ میں۔
وسیم اکرم کا ٹیسٹ میں سب سے بڑا اسکور سچن ٹنڈولکر کے اسکور سے زیادہ ہے ۔
257وسیم اکرم
248سچن ٹنڈولکر
عبدالرزاق، شعیب ملک، ہشان تلکارتنے اور لانس کلوزنر ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنے ون ڈے کرئیر میں دس مختلف نمبروں پر بیٹنگ کر رکھی ہے۔
مہندا سنگھ دھونی سے ایشیاء سے باہر آج تک ون ڈے سنچری اسکور نہیں کی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ بار ناٹ آؤٹ اننگز کھیلنے کا اعزاز کورٹنی والش کے پاس ہے جو بنیادی طور پر ایک بولر تھے۔
سر جیک ہوبز نے اپنے فرسٹ کلاس کرئیر میں ایک سو ننانوے سنچریاں اسکور کیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک اوور میں سب سے زیادہ کتنے رنز اسکور ہوئے ہیں ؟
آپ شاید چھتیس سمجھ رہے ہونگے !نہیں ستتر رنز ۔یہ ستتر رنز کھانے والے بولر کا نام برٹ وینس ہے۔


































اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔