بولی وڈ اور منشیات
بولی وڈ اور ڈرگز کے درمیان بڑا پائیدار رشتہ ہے۔ آئیے ہم آپ کو اس جملے کی حقیقت بیان کرتے ہوئے بولی وڈ میں ڈرگز کے موضوع پر بننے والی فلموں سے آگاہ کریں۔
ہرے کرشنا ہرے رام
زینت امان اور دیو آنند کو لے کر بننے والی 1971 کی اس فلم میں کھٹمنڈو میں منشیات کی لعنت کو توجہ کا مرکز بنایا گیا ہے۔ اس فلم کو دیو آنند نے ہی پروڈیوس اور ڈائریکٹ کیا تھا۔
چرس
ٹیگمانشو ڈھُلیا کی 2004 میں عرفان اور جمی شیرگل کو لے کر بننے والی فلم کا بھی موضوع منشیات کے گرد گھومتا ہے۔
فیشن
مدھر بندارکر کی 2008 میں ریلیز ہونے والی میں فیشن کی دنیا میں منشیات کی عادی ماڈل کو دکھایا گیا ہے جس کا کردار کنگنا رناوت نے ادا کیا ہے۔ فلم کا دوسرا مرکزی کردار پریانکا چوپڑا نے ادا کیا ہے جو اپنے کیرئیر کے عروج پر منشیات کی عادی ہوجاتی ہے۔
دیو ڈی
انوراگ کشپ کی زیر ہدایت بننے والی فلم دیوداس کی ایڈپٹیشن ہے، جس میں فلم کا ہیرو دیو پارو کو کھو دینے کے بعد منشیات میں راہ فرار تلاش کرتا ہے۔
شیطان
امیر بچوں کے گروپ کی کہانی جن کو منشیات با آسانی رسائی ہوتی ہے۔ بیجوئے نمبیئر کی 2011 میں بننے والی فلم کا موضوع بھی منشیات ہے۔
دم مارو دم
روہن سپی کی 2011 میں بننے والی فلم کا موضو ع بھی منشیات ہے۔
گو گوا گون
سیف علی خان ، کنال کھیمو اور ویر داس کو لے کر 2013 کی زومبی کامیڈی فلم بھی مو ضوع ڈرگز کے گرد گھومتا ہے۔
























اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔