ڈبلیو ڈبلیو ای پر پچاس سے زائد ریسلرز نے مقدمہ کیوں کردیا؟
فائل فوٹوڈبلیو ڈلیو ای پر پچاس سے زائد سابقہ ریسلرز نے مقدمہ کردیا ۔مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریسلنگ کے دوران پیش آنے والی نیورولوجیکل انجری کی کمپنی ذمے دار ہے۔
کنیکٹی کٹ کی ضعلی عدالت میں دائر اس مقدمے میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے چیئرمین اور سی ای او ونس میکموہن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ریسلرز کو کمپنی کے ملازم کی بجائے آزاد کنٹریکٹر کی حیثیت سے کنٹریکٹ کرتا ہے تاکہ انجری کی صورت میں واجب ذمے داریوں سے بچا جاسکے ۔
مقدمے میں مزید دعویٰ کیا گیاہے کہ اپنے وقت کے دوران ریسلرز نے طویل مدتی نیورولیجیکل انجریز برداشت کی ہیں اور وہ اس نوعیت کی انجری کے علاج کے اخراجات برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہوسکے ہیں ۔
مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ انجری کی صورت میں اپنی ذمے داری نبھانے کے بجائے ڈبلیو ڈبلیو ای نے نفع کو ریسلرز کی صحت و تحفظ پر ترجیح دی ہے اور ریسلرز کو انجری کی صورت میں کوئی متبادل سہارا مہیا نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب ڈبلیو ڈبلیو ای نے مقدمے کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرز کا مقدمہ اسہی وکیل کی جانب سے ماضی میں بھی دائر کیا گیا تھا۔
ڈبلیو ڈبلیو ای نے مزید اپنے بیان میں کہا ہے کہ پہلے بھی اسہی وکیل کی جانب سے دو مقدمات غلط الزام قرار دے کر مستردکیے جاچکے ہیں اور موجودہ مقدمہ بھی اس طرز کا ایک مقدمہ ہے۔واضح رہے کہ مقدمے میں جمی،جوزف،پول،سول واڈور سمیت پچاس سے زائد کئی اسٹار ریسلرزمدعی بنے ہیں۔
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔