اداکاراوم پوری کے کیرئیر پر ایک نظر
بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اور باصلاحیت اداکار اوم پوری آج صبح 66 برس کی عمر میں دل کادورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے۔
ان کی موت بولی وڈ انڈسٹری کے لیے کسی سانحے سے کم نہیں ،انہوں نے کیرئیر کا آغاز 1976 میں مراٹھی فلم"گھاشی رام کوتوال"سے کیا ،ان کی بہترین فلموں میں بھوانی بھوائی(1980)،سدگاتی(1981)،اروہان(1982)،اردھ ستیہ(1983)، گھائل(1990)،چائنا گیٹ(1998)، ماچس(1996)اور دھوپ(2003)شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے گزشتہ سال ریلیز ہونے والی کامیاب فلم"جنگل بک"کے ایک کردار بگھیراکے لیے فلم کے پسِ پردہ اپنی آواز کا جادو بھی جگایا۔
اروہان میں پوری نے ایک کسان کا کردارنبھایا تھا، فلم کی ہدایت شیام بینگل نے دی تھی۔
اس کے علاوہ فلم اردھ ستیہ میں ان کے مدمقابل سمیتا پاٹیل اور نصیر الدین شاہ نے اداکاری کے جوہر دکھائے،فلم کی ہدایات گووند نہالانی نے دی تھیں ،ان دونوں فلموں میں بہترین اداکاری کے باعث انہیں نیشنل ایوارڈز سے نوازا گیا۔
بھارتی فلموں کے علاوہ وہ ہالی وڈ میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں،1982 میں رچرڈ اٹین برو کی زیر ہدایات بننے والی فلم "گاندھی"میں مختصر کردار ادا کرنے کے بعدولف،ایسٹ از ایسٹ،دی پیرول آفیسر،سٹی آف جوائے،دی گھوسٹ اینڈ دی ڈارک نیس وغیرہ میں بھی کام کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اوم پوری نے پاکستانی فلم "ایکٹر ان لا"میں فہد مصطفیٰ کے والد کا کردار نبھا یا تھا۔
معلومات بشکریہ:وکی پیڈیا

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔