آسکر ایوارڈز : فنکاروں کی سیاسی تقاریر

شائع 27 فروری 2017 07:28am
فوٹو بشکریہ: نیویارک ٹائمز فوٹو بشکریہ: نیویارک ٹائمز

امریکی شہر لاس اینجلس میں ہونے والے 89 ویں آسکرایوارڈز میں کئی فنکاروں نے سیاسی معاملات پر بات چیت کی۔

بی بی سی اردو کے مطابق اس بار بہترین فلم کا ایوارڈ 'مون لائٹ' نے اپنے نام کیا جبکہ بہترین اداکارہ کا ایوارڈ 'ایما سٹون ' اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ اس کے علاوہ بہترین اداکار 'کیسی ایفلیک' قرار پائے۔

ایوارڈ کی تقریب میں اس وقت غلط فہمی پھیل گئی جب وارن بیٹی نے بہترین فلم کے لیے غلط فلم کا نام پکارا۔ انھوں نے بہترین فلم کے لیے 'لالا لینڈ' کا نام لیا جبکہ یہ ایوارڈ 'مون لائٹ' فلم کے حصے میں آنا تھا۔

بہترین معاون اداکار کا ایوارڈ 'مہر شالاعلی' نے اپنے نام کیا  وہ 2014 بعد یہ ایوارڈ جیتنے والے پہلے داکار ہیں۔ اس کے علاوہ بہترین معاون اداکارہ کا انعام بھی سیاہ فام' وایولا ڈیوس' کے نام رہا۔

اب کی بار آسکر ایوارڈ میں تقاریر فلموں سے زیادہ سیاسی تھیں۔ اداکاروں نے ڈھکے چھپے لفظوں میں امریکی صدر کے پالیسیوں پر احتجاج کیا۔

تقریب میں شریک میکسیکن اداکارگیل گار کا کہنا تھا کہ: '’بطور ایک میکسیکن اور بطور ایک انسان میں کسی بھی ایسی دیوار کے خلاف ہوں جو ہمیں جدا کرے'۔

اس کے علاوہ تقریب کے میزبان جمی کمل نے تقریب کے آغاز میں ہی سب کو یہ کہہ کر خبردار کردیا کہ ' مجھے لگتا ہے کہ کوئی اداکار یہاں آ کر ایسی تقریر کرے گا کہ امریکہ صدر صبح پانچ بجے باتھ روم جا کر اس کے بارے میں ٹویٹ کر دیں گے'۔

انھوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے معروف اداکارہ میرل سٹریپ پر کی جانے والی تنقید کا بھی مذاق اڑایا۔

:اب تک کے اہم انعامات یہ ہیں

بہترین فلم: مون لائٹ

بہترین اداکارہ: ایما سٹون

بہترین اداکار: کیسی ایفلیک

بہترین معاون اداکار: مہرشالا علی

بہترین معاون اداکارہ: وایولا ڈیوس

بہترین ہدایت کار: ڈیمیئن چیزل

بہترین اوریجنل سکرین پلے: مانچسٹر بائی دا سی

بہترین سکور: لا لا لینڈ

بہترین دستاویزی فلم: او جے، میڈ ان امریکہ

(بہترین غیرملکی فلم: فروشندہ (ایران

بہترین اینی میٹڈ فلم: زوٹوپیا

بہترین مختصر فلم: پائپر

بشکریہ: بی بی سی اردو