چین کے خطرناک ترین جنگی جہاز
-Cnetماضی میں پیپلز ریپبلک آف چائینہ اپنا فوجی دفاع مضبوط بنانے کیلئے تمام تر جنگی ساز و سامان بھاری تعداد میں سویت یونین سے لیا کرتا تھا۔
لیکن اب دنیا میں تیزی کے ساتھ تبدیلی آ رہی ہے اور بڑے ممالک انتہائی تیزی کے ساتھ اپنا دفاع مضبوط سے مضبوط تر بنا رہے ہیں۔ لہٰذا چین نے بھی سویت یونین سے جنگی سامان کی خریداری کو ترک کرتے ہوئے دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق اپنا دفاع مضبوط بنانے کیلئے اپنا جنگی سامان تیزی کے ساتھ تیار کرنا شروع کر دیا -
دنیا بھر میں جدت پسندی اور جدید ٹیکنالوجی کے اعتبار سے امریکا ہمیشہ سے دنیا بھر میں نمایاں رہا ہے لیکن اب چین نے بھی کچھ ایسے جنگی طیارے تیار کر لیے ہیں جو امریکی طیاروں سے کسی صورت کم نہیں بلکہ ان کے مد مقابل ہیں۔
The Chengdu J-10
-Cnetیہ چین کا تیار کردہ ایک خصوصی جنگی طیارہ ہے جو اپنے ہدف کو بخوبی نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس کے اندر میزائل ٹیکنالوجی کے ساتھ جدید مشین گنز نصب ہیں۔ اس کے علاوہ یہ کسی بھی نوعیت کے خطرناک بم کو مکمل ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
fourth-generation fighter, the J-11
-Cnetیہ چین کی چوتھی نسل کی ٹیکنالوجی کے تیار کردہ طیارے ہیں جو امریکی ایف 15 اور ایف 16 طیاروں کے مقابلے پر تیار کیئے گئے ہیں۔ جے 11 کے ایک طیارے کی قیمت 30 ملین ڈالر ہے۔
First Carrier Base Jet
-Cnetمئی 2010 میں چین نے شیانگ جے 15 طیارے تیار کرکے پیش کر دیئے۔ یہ طیارہ 72 فٹ بڑا ہے اور اس کے پنکھ 48 سے25 فٹ ہیں ج،اگر اس کے پنکھ کو موڑدیا جائے تو اس کی لمبائی24 سے 25 فٹ ہو جاتی ہے۔
First Aircraft Carrier
-Cnetاس کی لمبائی 999 فٹ ہے ۔ لیوننگ ایک ساتھ 24 جے 15 کے جنگی جہازوں کو اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن اس کی رفتار امریکی بحری جہاز نیمیٹز کے مقابلے کم ہے۔سینٹر آف اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خراب بناوٹ اور مشینری کے سبب بحری جہاز کی رفتار 20نوٹس 23 میٹر فی گھنٹہ ہے۔
J-15
-Cnetچین کے تیار کردہ جے 15 طیارے روسی طیارے ایس یو 33 کے مقابلے پر تیار کیے گئے ہیں۔چین،روس سے ایس یو 33 کے طیارے خریدنے کا خواہشمند تھا لیکن یہ معاملات اس وقت خراب ہو گئے تھے جب چین نے جے 11 طیارے روس کے ایس یو 27 کے مقابلے پر تیار کیے۔
J-20
-Cnetپانچویں نسل کا تیار کردہ چینگڈو جے 20 ایک اسٹیلتھ جنگی طیارہ ہے۔ یہ طیارے 12 دسمبر 2016 کو باقاعدہ تیار ہو چکے تھے۔چین دنیا کا تیسرا ملک ہے جس نے یہ اسٹیلتھ طیارہ تیار کر لیا ہے، اس سے قبل یہ طیارہ صرف امریکا اور روس کے پا س تھا۔
J-31
-Cnetایویشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائینہ کا تیار کردہ جے 31 ایک اور درمیانہ اسٹیلتھ جنگی طیارہ ہے جو امریکی جنگی جہاز ایف 35 کے مقابلے پر ہے۔
JH-7“The flying flounder”
-Cnetیہ جہاز نیٹو کے پاس فلونڈر کے نام سے موجود ہے. چائینہ کے تیار کردہ اس جہاز کی تیز ترین رفتار 1122 میل فی گھنٹہ ہے، جبکہ یہ 1100 میل کیدائریمیں ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
H6-K
-Cnetچائینہ نے اپنے پرانے ایچ 6 کو جدیدٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کرنے کے بعد روسی طیارے ٹی یو 16 کے مد مقابل بنا لیا ہے اس طیارے پر کام کا آغاز 2009 میں کیا گیا تھا۔
KJ 2000
-Cnetکے جے 2000 ایک ایسا طیارہ ہے جس میں 360 ڈگری ریڈار سسٹم موجود ہے جس کی مدد سے یہ طیارہ بآسانی اپنے اطراف 292 میل کے فاصلے تک کسی بھی طیارے یا بحری جہاز کی شناخت کر سکتا ہے۔کے جے 2000 ایک وقت میں 100 مقامات پر حدف کو نشانہ بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
بشکریہ Cnet











اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔