Aaj News

جمعہ, اپريل 26, 2024  
18 Shawwal 1445  

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ پبلک کر دی

شائع 06 مئ 2020 08:30am
فائل فوٹو

اسلام آباد: سنگین جرائم کی تفتیش میں تاخیر پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس کی رپورٹ پبلک کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس رپورٹ کو درخواست میں تبدیل کر کے سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے پبلک کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لیبارٹری کو بھجوانے کیلئے شواہد کی5ہزار روپے پارسل فیس تفتیشی افسر کو ادا کرنی پڑتی ہے،یہ فیس ہی نہیں ہونی چاہیئےیا ادائیگی کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ لے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جائے وقوعہ کے نقشہ بنوانے کیلئے 15ہزار روپے بھی تفتیشی افسر ادا کرتا ہے، ایسا طریقہ کار وضح ہو کہ قتل یا دہشتگردی کےکیسز کا 2دن میں نقشہ بن جائے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کیلئے چھاپہ مارنے کیلئے بھی پولیس کو فنڈزفراہم نہیں کئے جاتے،شواہد کو لیبارٹری معائنے کیلئے بھیجنے میں دو ماہ تک کا عرصہ لگ جاتا ہے،حکام کی منظوری کے بغیر ہی شواہد فرانزک لیب کو بھیجنے کااختیار تفتیشی افسر کو ملنا چاہئے،مدعی مقدمہ بھی کیس رجسٹرڈ ہونے کے بعد تفتیش میں تعاون نہیں کرتے ۔

رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکاروں کی اسپیشل ڈیوٹیاں عدالتوں میں پیش نہ ہونے کی بنیادی وجہ ہیں،امن و امان اور وکلا ءکی ہڑتالیں ٹرائل میں تاخیر کا باعث بنتی ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ عدالت ان انکشافات پرآنکھیں بند نہیں رکھ سکتی،عوامی مفاد کے کئی اہم نقاط کی نشاندہی کی گئی ہے،سیکرٹری داخلہ ، چیف کمشنر سمیت سب اس کیس میں فریق ہوں گے،رجسٹرار آفس اس رپورٹ کو درخواست میں تبدیل کر کے فوری سماعت کیلئے مقرر کرے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div