عارف لوہار کیلئے چمٹا قیمتی شے ۔ ۔ ۔
عارف لوہار کا شمار پاکستان کے معروف لوگ فنکاروں میں ہوتا ہے اور اب تک وہ الف اللہ ، جگنی ، کملی یار دی کملی سمیت بہت سے ہٹ گانے بھی دے چکے ہیں ۔ اب انہوں نے بی بی سی ایشیا کو انٹرویو دیا ہے اور اپنے انٹرویو میں عارف لوہار نے والد کو چمٹے کو اپنی سب سے قیمتی شے قرار دیا ہے۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت خوشگوار محسوس ہوتا ہے کہ لوک گانے بھی اب اپنی ترقی کی انتہاکو پہنچ رہے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں عارف لوہار کا کہنا تھا کہ لوک فنکار کو بنایا یا سکھایا نہیں جاتا بلکہ وہ پیدائشی ہوتا ہے۔ ڈاکٹر کو ٹریننگ دی جاسکتی ہے اور انجینئر کو ٹریننگ دی جاسکتی ہے لیکن آرٹسٹ کو نہیں ۔
اپنی حالیہ مصروفیات سے متعلق انہوں نے کہا کہ ابھی وہ ایک برطانوی گلوکار کیلئے کچھ گانے لکھنے میں مصروف ہیں۔ عارف لوہار کا کہنا تھا کہ انہیں گانے لکھنے سے عشق ہے اور یہ ہی ان کا پسندیدہ کام بھی ہے ۔
اس موقعے پر انہوں نے چمٹے کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ یہ چمٹا ان کی زندگی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اور والد کی جانب سے وراثت میں ملنے والی اشیاء میں یہ چمٹا انکے لئے بہت قیمتی ہے۔

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔