میں نے کالا ہرن نہیں مارا، سلمان خان

شائع 28 جنوری 2017 05:18am

salman

انڈین اداکار سلمان خان نے شہ سرخیوں میں جگہ بنانے والے سیاہ ہرن شکار کیس میں اپنے اوپر عائد کیے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ وہ مکمل طور معصوم ہیں اور انہیں جان بوجھ کر پھنسایا گیا ہے۔

جودھپور سے سلمان کے وکیل ہستيمل سارسوت نے بی بی سی کو بتایا کہ 'جرح کے دوران سلمان سے 65 سوال پوچھے گئے۔ انہوں نے اس معاملے میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کا باہر نکلنا ممکن ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کوئی شکار نہیں کیا۔'

وکیل سارسوت کے مطابق شوٹنگ کا پروگرام بہت مصروف ہوتا ہے اور سلمان خان کے پاس وقت ہی نہیں تھا کہ وہ اور کچھ کر سکیں۔

سلمان خان نے جودھپور کی عدالت میں کہا تھا کہ ڈاکٹر نیپاليا کی میڈیکل رپورٹ درست تھی۔ لیکن بعد میں محکمہ جنگلات نے میڈیکل بورڈ کی فرضی رپورٹ دی۔ سلمان نے کہا کہ ایک مقامی اخبار میں خبر شائع ہونے کے بعد محکمہ جنگلات نے انہیں پھنسانے کے لیے مقدمہ درج کرایا۔

سیاہ ہرن شکار کیس میں سلمان خان کے علاوہ سیف علی خان، سونالی بیندرے، نیلم، تبو اور دشینت کے نام بھی شامل ہیں۔ ان تمام ملزمان کے بیانات جمعے کو درج کئے گئے ہیں۔

یہ مقدمہ 18 سال پرانا ہے جب راجستھان میں فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان اور دوسرے فنکاروں پر دو سیاہ ہرنوں کے شکار کا الزام لگایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سیف علی خان نے شکار کے لیے سلمان کو اکسانے کے الزامات سے انکار کر دیا۔ سونالی بیندرے، نیلم، تبو اور دشینت نے اس بات سے انکار کیا کہ وہ اس جیپ میں تھے جس میں شکار کے وقت سلمان خان سوار تھے۔

سیف علی خان نے شکار کے لیے سلمان کو اکسانے کے الزامات سے انکار کیا ہے سیف علی خان نے شکار کے لیے سلمان کو اکسانے کے الزامات سے انکار کیا ہے

سلمان خان کے وکیل کے مطابق اس مقدمے کی اگلی سماعت 15 فروری کو ہوگی۔

بشکریہ:بی بی سی اردو