مودی نے نام نہاد اور من پسند یورپی وفد کو مقبوضہ وادی کے دورے کےلئے بھجوایا لیکن یورپی رکن پارلیمنٹ کرس ڈیوس نے بھانڈاپھوڑدیا۔
کرس ڈیوس نے کہا مجھے مقبوضہ وادی جانے سے روک دیا گیا۔ کیوں صحافیوں اور سیاستدانوں کو کشمیر جانےسے روکا جارہاہے؟ آخر بھارت دنیا سے چھپانا کیا چاہتا ہے؟ انجام اچھا ہوتا نظر نہیں آرہا۔
یورپی رکن پارلیمنٹ نے کہا کشمیریوں سےآزادانہ گفتگوچاہتا تھالیکن روک دیا گیا۔ عالمی برادری کو ان تمام حالات کا نوٹس لیناچاہیئے۔