Aaj Logo

شائع 21 مئ 2020 04:29pm

چینی بحران کیس، تحقیقاتی رپورٹ میں اہم انکشافات

چینی بحران کیس کی تحقیقاتی رپورٹ نے اہم  انکشافات کردیے۔وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے انکشاف کیا کہ جے ڈی ڈبلیو نے ڈبل کھاتے کھول رکھے تھے۔ایک کھاتا حکومت کو دکھایا جاتا تو دوسرا چھپا کر رکھا جاتا تھا۔چھپانے والے کھاتے پر ٹیکس بھی نہیں دیا جاتا۔جی ڈی ڈبلیو نامی مل میں جہانگیر ترین کے 21فیصد شیئرز ہیں۔ جبکہ خسرو بختیار کے بھائی کی مل میں بھی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔شریف خاندان، حمزہ اور ہنزہ ملز کی کرپشن کی کہانی بھی بے نقاب کردی گئی۔

مشیربرائے احتساب شہزاد اکبرنے پریس کانفرنس میں کہاجے ڈی ڈبلیو نے ڈبل کھاتے بنائے ہیں۔جس میں جہانگیر ترین کے21فیصد شیئرزہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان شوگرملز شریف فیملی کی ہے۔جس کے ڈبل کھاتے سامنے آئے ہیں۔تاہم اقتدار جانے کے بعدشریف فیملی نےچوری کم کی۔

رپورٹ میں اومنی گروپ کی کرپشن بھی بے نقاب کردی۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کہا مراد علی شاہ نے اومنی گروپ کو فائدہ دینے کےلئے سبسڈی دی۔

شہزاد اکبر نے بتایا کہ المعیزشوگرملز کا بھی ڈبل کھاتا کھلا۔غریب کسانوں سے13ارب روپے کمائےگئےہیں۔

حمزہ اور ہنزہ ملز کی بے ضابطگیاں بھی پیش کردیں۔

رپورٹ میں خسرو بختیارسےمتعلق وضاحت دی گئی۔کہا گیا کہ خسروبختیار کی کوئی شوگرمل  نہیں ہے۔

شوگر مل خسرو بختیار کے بھائی کی ہے۔ان کے خلاف تحقیقات کی جائیں گی۔

شہزاد اکبر واضح کیا کہ تمام معاون اورمشیراپنےاثاثےظاہر کرینگے۔جن کےخلاف بھی تحقیقات ہوں گی وہ خود پیش ہوگا۔رپورٹ پر جو چاہےوہ عدالت جاسکتا ہے۔

Read Comments