Aaj Logo

شائع 25 جون 2020 09:35am

پاکستانی طالبعلم نے بنائی 2 منٹ میں چارج ہوکر 8 سال چلنے والی بیٹری

پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، ٹیکنالوجی کی مدد سے دن بدن نئی چیزیں سامنے آ رہی ہیں اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ پاکستانی ہونہار طالبعلم نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک بھی ملک کا نام روشن کرنے کے لیے کوشاں ہیں، بیرون ممالک پاکستان کا نام روشن کرنے پرمخالفین حسد کی آگ میں جل رہے ہیں۔

اسی ترقی کے سفر میں پاکستانی طالبعلم نے اپنی ذہانت اور قابلیت کا حصہ شامل کرکے نئی ایجاد کی اور سب کو حیران کردیا۔

پاکستانی ہونہار طالب علم نے اپنی ذہانت، قابلیت کو بروئے کار لاتے ہوئے 2 منٹ میں 70 فیصد چارج ہونے والی اور آٹھ سال تک چلنے والی بیٹری تیار کرکے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا۔

چین کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیر کے علاقے باغ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی طالب علم کامران امین بیجنگ کی نیشنل سینٹر فار نینو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، چائینیز اکیڈمی آف سائنسز سے کیس ٹواس فیلوشپ پر پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ ان کاریسرچ پروجیکٹ انرجی اسٹوریج میٹریل اور آلات کے بارے میں تھا۔

کامران امین نے لیتھیم آئن بیٹریوں پر تحقیقی کام کرتے ہوئے دنیا کی تیز ترین چارج ہونے والی بیٹری بنا ڈالی۔

کامران امین کا اپنی اس ایجاد کے بارے کہنا تھا کہ اگر آپ کے موبائل میں لگی میری ایجاد کردہ بیٹری کو 24 گھنٹے میں اگر ایک مرتبہ چارج کیا جائے تو یہ آٹھ سال تک اپنی پوری صلاحیت دیتی رہے گی اور آٹھ سال تک آپ کو بیٹری بدلنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

کامران امین کو اس منصوبے کے لیے معروف ملٹی نیشنل کمپنی لینووو نے فنڈز فراہم کئے۔

کامران نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ موبائل ساز کمپنی ''لینوو'' ہی اس چیز کا فیصلہ کرے گی کہ اسے آگے کس طرح استعمال کرنا ہے۔ اس بیٹری پر ابھی لیب کی سطح پر کام ہو رہا ہے اور اسے مارکیٹ میں لانچ کرنے کے لیے پیٹنٹ کی ضرروت پڑتی ہے۔

اس پروجیکٹ کے حوالے سے کامران کا مقالہ رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے جرنل میں شائع ہوچکا ہے جبکہ وہ یونیورسٹی میں بھی دو مرتبہ آؤٹ اسٹینڈنگ اسٹوڈنٹ کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔

Read Comments