Aaj Logo

شائع 05 جولائ 2020 10:09pm

سانحہ بلدیہ فیکٹری، جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر

سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آگئی، جے آئی ٹی رپورٹ 37 صفحات پر مشتمل ہے۔ رپورٹ پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کے دستخط موجود ہیں۔جے آئی ٹی کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری منظم منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کا واقعہ تھا، سانحہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگنے کا واقعہ نہیں تھا، جے آئی ٹی کی فائنڈنگ کے مطابق بیس کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

جے آئی ٹی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری واقعے میں حماد صدیقی، رحمان بھولا کا ہاتھ تھا، بلدیہ فیکٹری کیس کو انتہائی نان پروفیشنل انداز میں ڈیل کیا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بلدیہ فیکٹری کیس کو روزاول سے اس طرح چلایا گیا جس سے ملوث گروہ کو فائدہ ہو، سانحے کی تحقیقات کے دوران اندرونی و بیرونی طو پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی، دہشت گردی کے واقعے کو ایف آئی آر میں ایسے پیش کیا گیا جیسے کوئی عام قتل کا واقعہ ہو۔

Read Comments