Aaj Logo

شائع 23 نومبر 2020 11:49pm

پاور سیکٹر ،سیاستدان اور سرکاری افسران پر مستفید ہونے کا الزام

وفاقی وزیراسد عمرکا کہنا ہے کہ عمرایوب کو نہ جانے کون یہ کہتا تھا کہ گردشی قرضہ ختم ہوجائے گا،پاورسیکٹرکے موجودہ نظام سے سرمایہ دار، سیاستدان اورسرکاری افسران فیض یاب ہوئے آئی پی پیزکے ساتھ معاہدوں پرنظرثانی سے بجلی ایک روپیہ 40 پیسے فی یونٹ سستی ہوگی ۔

کابینہ کی توانائی کمیٹی کے سربراہ اسد عمر نےصحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاورسیکٹر میں ٹیکنیکل ماہرین کی شدید قلت ہے کا اعتراف کرتے ہوئے بولے کبھی نہیں کہا کہ دسمبر 2020 تک گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا۔

اسد عمرکا کہنا تھا کہ عمر ایوب کو نہ جانے کون یہ کہتا تھا کہ گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا،پاورسیکٹر کے موجودہ نظام سے سرمایہ دار، سیاستدان اور سرکاری افسران فیض یاب ہوئے۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدو پر نظرثانی سے 3 سال میں 300 ارب کا ریلیف بجلی صارفین کو ملے گا آئی پی پیز کیساتھ معاہدوں پر جلد حتمی پیشرفت ہوگی ۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ حکومت میں آتے ہی بجلی 12 روپے فی یونٹ مہنگی کرتے تو سرکلر ڈیٹ ختم ہوتا، سالانہ 1000 ارب روپے کپیسٹی چارجز کی مد خرچ ہو رہے ہیں، ماضی میں درامدی کوئلے سے بجلی کے منصوبے لگائے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت نے بجلی کے ترسیلی نظام پر توجہ نہیں، 2022 میں بجلی 74 پیسے 2023 میں 66 پیسے فی یونٹ سستی ہو گی،مشیر خزانہ حفیظ شیخ آئی پی پیز کیساتھ مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ ہیں ۔

Read Comments