Aaj Logo

شائع 02 دسمبر 2021 08:05pm

'یہ تاثرہے کہ سندھ کی ماتحت عدلیہ میں کچھ بھرتیاں رشتہ داریوں کی بنیاد پر ہوئیں'

جسٹس عمرعطاء بندیال نے کہا ہے کہ یہ تاثرہے کہ سندھ کی ماتحت عدلیہ میں کچھ بھرتیاں رشتہ داریوں کی بنیاد پر ہوئیں

سندھ جوڈیشری میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ کو سندھ کے تمام اضلاع میں بھرتیوں کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

سماعت میں جسٹس عمرعطاء بندیال نے کہا یہ تاثرہے کہ سندھ کی ماتحت عدلیہ میں کچھ بھرتیاں رشتہ داریوں کی بنیاد پر ہوئیں ۔

سپریم کورٹ میں سندھ ہائیکورٹ اورڈسٹرکٹ کورٹس میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی ۔

سماعت میں رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ عبدالرزاق عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت میں جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کراچی کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں دوسرے اضلاع سے بھرتیاں کیوں کرنا پڑیں؟ کیا ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں ٹائپنگ کیلئے کوئی کراچی میں کوئی نہیں تھا؟

سماعت میں رجسٹرارسندھ ہائیکورٹ نے کہا بھرتیوں کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی اپروول چاہیے ہوتی ہے۔

سماعت میں جسٹس اعجازالاحسن نے کہا عدلیہ میں بھرتیوں کا طریقہ کرشفاف اورمیرٹ پر ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس بھی قانون سے بالاترنہیں ہوتے ہیں ۔ چیف جسٹس کوبھی قوانین کی پیروی کرنا ہوتی ہے۔

درخواست گزارشمس الاسلام نے کہا سندھ کے بعض اضلاع میں سول ججزکی بھرتیوں کے ٹیسٹ کے پیپر لیک ہوئے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ججزکی بھرتیوں کا طریقہ کارشفاف ہے ایسی بات نا کریں۔

بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی ۔

Read Comments