Aaj Logo

شائع 21 اکتوبر 2019 07:02am

وہ 7 غذائیں جنہیں کبھی "کچّا" نہیں کھانا چاہئیے

اکثر ہم کچھ غذائیں کچّی ہی کھا لیتے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ اس سے ہمیں نقصان بھی ہوسکتا ہے۔ یہ ایسی غذائیں ہوتی ہیں جنھیں بیشتر افراد کچی یا خام حالت میں یعنی بغیر پکائے کھالیتے ہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند پسندیدہ غذائیں ایسی ہیں جنھیں خام حالت یا کچا کھانا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے یا ان کو پکا کر کھانا صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟

یہاں ایسی غذاؤں کے بارے میں بتارہے ہیں جن کو کچا کھانے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ یہ سردرد، تھکاوٹ، دل متلانے اور فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتی ہیں۔

جبکہ کچھ غذائیں ایسی ہیں جنھیں کچا کھانا نقصان دہ تو نہیں مگر جسم کے لیے ان کا فائدہ ضرور کم ہوجاتا ہے۔

دودھ

کچّے دودھ میں بیکٹریا موجود ہوتے ہیں جو پیٹ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتے ہیں، لہٰذا دودھ کو پینے سے قبل اچھی طرح ابال لیں تاکہ اس میں موجود "ای کولی" اور دیگر بیکٹریا کا خاتمہ ہوجائے۔

انڈے

دنیا بھر میں ناشتے کے لیے پسند کیے جانے والے انڈے بھی فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتے ہیں جس کی وجہ ان میں پائے جانے والے Salmonella بیکٹریا ہیں، لہٰذا انڈوں کو ٹھیک طرح سے پکانا ہی بیماری سے بچنے کی کنجی ہے، ایسی چیزیں کھانے سے بچیں جن میں کچّے انڈوں کا استعمال ہوا ہو۔

گاجر

گاجر کو کچا کھانا نقصان دہ تو نہیں مگر پکی ہوئی گاجر صحت کے لیے زیادہ مند ہوتی ہے۔ گاجر میں بیٹا کیروٹین نامی جز ہے، جو جسم میں جاکر وٹامن اے کی شکل اختیار کرتا ہے، کچی گاجر کے مقابلے میں اسے پکانے کے بعد یہ جز جسم کے لیے زیادہ غذائیت سے بھرپور اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس سے بینائی بہتر، ہڈیاں مضبوط اور جسمانی دفاعی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے۔

بینگن

کچے یا ادھ پکے بینگن جسم میں جاکر کیلشیم کے جذب ہونے کے عمل میں رکاوٹ کا باعث بن سکتے ہیں، جس کی وجہ ان میں موجود ایک کمپاؤنڈ سولانائن ہے۔ یہ کمپاؤنڈ قے، پیٹ میں درد اور غشی جیسے مسائل کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔

 آلو

آلو تو ایسی چیز ہے جسے متعدد پکوانوں کا حصہ بنایا جاتا ہے جبکہ ویسے بھی لوگ ابال کر یا تل کر بہت شوق سے کھاتے ہیں، مگر اسے کبھی کچا نہ کھائیں۔ کچے آلو میں زہریلا مواد موجود ہوتا ہے جو کہ پیٹ پھولنے، فوڈ پوائزننگ اور دیگر پیٹ کے امراض کا باعث بن سکتا ہے۔

زیتون

کچّے زیتون کو کھانا بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اس میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جان لیوا فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

 مشروم

ویسے تو پاکستان میں لوگ مشروم اتنے شوق سے نہیں کھاتے مگر جب بھی کھائیں تو انہیں پکا کر، ابال کر یا بھون کر ہی کھائیں کیونکہ اس طرح یہ زیادہ پوٹاشیم جسم کا حصہ بناکر صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

Read Comments