Aaj Logo

شائع 16 ستمبر 2020 06:52pm

متاثرین کو معاوضہ دینے کامعاملہ، سی ڈی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مختلف سیکٹرز کے متاثرین کو معاوضہ دینے سے متعلق سی ڈی اے سے 18 ستمبر تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیےجب تک آخری متاثرہ شخص کو معاوضہ نہیں مل جاتا تب تک کسی کو کوئی پلاٹ الاٹ نہیں ہو گا۔ زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں اورکرائم بڑھ رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مختلف سیکٹرز کے متاثرین کو معاوضہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے بتایاہم جو بھی میٹنگ کرتے ہیں اس میں متاثرین بھی شامل ہوتے ہیں۔سی ڈی اے سے کام لےرہےہیں نادرا سے بیلیٹنگ کرائی جا رہی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نےریمارکس دیے جو ریونیو افسر متاثرین کی زمین ایکوائر کرتا ہے وہ خود وہاں پلاٹ لیتا ہے۔ وزیراعظم پاکستان اسی مفادات کے ٹکراؤ کی بات کرتے ہیں۔ مفادات کے ٹکراؤ کے علاوہ اسلام آباد میں ہے ہی کچھ نہیں۔ اگر ریونیو افسر کا اپنا کوئی مفاد نہ ہو تو وہ ٹھیک کام کرے گا۔

کیس کی مزید سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

Read Comments