Aaj Logo

شائع 01 اگست 2022 06:51pm

عجیب اور خوفناک تجربہ، مردہ مکڑیاں روبوٹ میں تبدیل

بہت سے لوگوں کے لیے مکڑیاں ڈراؤنے خواب سے کم نہیں، اور ان سے چھٹکارا پانے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے، قطع نظر اس کے کہ قدرت نے انہیں کس مقصد کے لیے بنایا ہے اور وہ کیا خدمات انجام دے رہی ہیں۔

اور اب، سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے مکڑیوں سے خوفزدہ ہونے کی ایک نئی وجہ فراہم کردی ہے، کیونکہ اس آٹھ ٹانگوں والے ڈراؤنے خواب کو دوبارہ زندہ کرکے “روبوٹک زومبیز” میں تبدیل کا جارہا ہے۔

امریکی ریاست ہیوسٹن کے شہر ٹیکساس میں رائس یونیورسٹی کے ماہرین کی ایک ٹیم مکینیکل انجینئر ڈینیل پریسٹن کی سربراہی میں مردہ وولف اسپائیڈرز کو “نیکرو بوٹس” میں تبدیل کر رہی ہے، تاکہ وہ روبوٹک مشینری کے ذریعے اشیاء پر گرفت کر سکیں۔

ماہرین کے مطابق مکڑی کی ٹانگوں میں پھیلاؤ کے لیے پٹھے نہیں ہوتے اور وہ صرف ہائیڈرولک پریشر کے ذریعے اپنی ٹانگوں کو حرکت دے سکتی ہے۔

چنانچہ سائنس دانوں نے مکڑی کی پیٹھ سے ایک سوئی گھسائی اور اسے سپر گلو سے بند کر دیا اور مردہ مکڑی کی ٹانگوں کو متحرک کرنے کے لیے جسم میں ہوا بھرتے اور کھینچتے رہے۔

اس عمل نے مردہ مخلوق کو ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں حرکت کرنے کی مکمل آزادی فراہم کی۔

ٹیم کے ترجمان کے مطابق، “ہم نے مکڑی لی اور اس میں سوئی ڈال دی، ہم یہ نہیں جانتے تھے کہ کیا ہونے والا ہے۔ بس ہمیں اندازہ تھا کہ ہم سوئی کہاں رکھنا چاہتے ہیں۔ اور جب ہم نے ایسا کیا، اس نے پہلی بار میں ہی کام کر دکھایا۔”

ٹیم اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے مردہ مکڑی، دوسری مکڑی کا جسم اوپر کھینچنے میں کامیاب ہوئی۔

تجربے کی وجہ کے بارے میں کوئی اصل مقصد یا ٹھوس تجاویز ابھی تک تفصیل سے سامنے نہیں آئی ہیں۔

لیکن، ایک ترجمان نے کہا کہ “اس کے استعمال کا ایک مقصد جو ہم دیکھتے ہیں وہ ہے مائیکرو مینیوپولیشن، اور اس میں مائیکرو الیکٹرانک آلات جیسی چیزیں شامل ہو سکتی ہیں۔”

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ “ہم نے وولف اسپائیڈرز پر موم میں کوٹنگ کرنے کا تجربہ کیا اور اس سے پتہ چلا کہ 10 دنوں کے دوران ان کے جس میں سکڑاؤ بنا کوٹ والی مکڑی کے مقابلے میں 17 گنا کم تھا، جس کا مطلب ہے کہ یہ زیادہ پانی برقرار رکھ پا رہی ہے اور اس کا ہائیڈرولک نظام زیادہ دیر تک کام کر سکتا ہے۔”

Read Comments