Aaj News

منگل, مئ 21, 2024  
13 Dhul-Qadah 1445  
Live
Zaman Park March 15 2023

زمان پارک آپریشن روک دیا گیا، کارکنان کا سجدہ شکر

وفاقی اور صوبائی حکومت نے عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے
اپ ڈیٹ 15 مارچ 2023 02:48pm

وفاقی اور صوبائی حکومت نے مشترکہ طور پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے فیصلے کو مؤخر کردیا ہے۔

گزشتہ روزکی طرح آج (بدھ 15 مارچ ) صبح سے زمان پارک لاہور میں کشیدگی جاری رہی، پولیس کی جانب سے قصور سمیت دیگر اضلاع سے مزید نفری طلب کرلی گئی، جب کہ رینجرز کے تازہ دم دستے بھی عمران خان کی رہائشگاہ کے قریب پہنچ گئے، اور پی ٹی آئی کے کارکنان کی گرفتاریاں شروع کردی گئیں۔

زمان پارک کا علاقہ آج بھی میدان جنگ بنا رہا، اور سڑکوں پر جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں، عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر شیلنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، اور رینجرز کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے ربر گن کا استعمال کیا جاتا رہا۔

اس دوران پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے پولیس اور رینجرز کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، کارکنان نے پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر شدید پتھراؤ کر کے پیچھے دھکیل دیا، جب کہ کارکنان نے پولیس کی گاڑی کو آگ لگا دی۔

لاہور ہائی کورٹ کے وکلا بھی زمان پارک میں پولیس آپریشن کے خلاف احتجاج کرتے رہے اور وکلا ریلی کی صورت میں زمان پارک پہنچ گئے۔

آخری اطلاعات تک پولیس اور کارکنان میں جھڑپوں کے دوران مجموعی طور پر 64 افراد زخمی ہوئے، اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی سمیت 54 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے 51 ہلکارسروسز اسپتال اور 3 میو ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جب کہ پی ٹی آئی کے 8 کارکن بھی زخمی ہوئے۔

دوپہر ڈھائی بجے کے قریب پولیس اور رینجرز کی ٹیمیں زمان پارک سے پیچھے ہٹ گئیں، اور اطلاع ملی کہ لاہور میں پی ایس ایل کے میچ میں سکیورٹی خدشات کے پش نظر وفاقی اور صوبائی حکومت کا عمران خان گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ زمان پارک سے عمران خان کی گرفتاری نہیں ہوگی، عمران خان کی گرفتاری سے کارکنان مشتعل ہو سکتے ہیں، اور کارکنان لا اینڈ آرڈر کے حلات مشکل بنا کر سڑکیں بند کر سکتے ہیں۔

حکومت نے فیصلہ کیا کہ عمران خان کے گھر کا محاصرہ کیا جائے گا، اور عمران خان کے گھر کا محاصرہ پی ایس ایل میچ تک جاری رہے گا۔

حکومتی حکمت عملی کے تحت پولیس اور رینجرز کی ٹیمیں زمان پارک اور کینال روڑ سے واپس روانہ ہوگئیں، اور پی ٹی آئی کارکنان کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں کارکنان سجدہ شکر کررہے ہیں۔

عمران خان کی کارکنان سے ملاقات

پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں آنسو گیس کے شیل اور پولیس و رینجرز کی پیش قدمی رکنے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنے گھر کے صحن میں موجود کارکنان سے ملاقات کررہے ہیں۔

عمران خان نے آنسو گیس کے اثرات سے بچنے کے لئے ماسک بھی پہن رکھا تھا، اور انہوں نے کارکنان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ پر فخر ہے۔

شیل اور گولیوں کی تصویر

اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی میز پر رکھے شیل اور گولیوں کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز سے میری رہائشگاہ حملے کی زد میں ہے، سانحہ مشرقی پاکستان سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ زمان پارک میں رینجرز معصوم اور نہتے شہریوں پر یوں سیدھی گولیاں برسا رہے ہیں جیسے میدانِ جنگ میں ایک دشمن ان کے نشانے پر ہو۔

آئی جی پنجاب کی ”آج نیوز“ سے گفتگو

دوسری جانب آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن نہیں وارنٹ کی تکمیل ہے، ڈی آئی جی اسلام آباد کی قانون کے مطابق مدد کی، قانون سب کے لیے برابر ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ لے کر گئے تو پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، اور اب تک 54 پولیس اہلکار زخمی ہوچکے ہیں، ہم مسلح ہوکر زمان پارک نہیں جارہے، پولیس والے سینہ تان کر کھڑے ہیں، ہماری پالیسی یہی ہے کہ کسی کا نقصان نہ ہو۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو پیٹرول بم مارے، پولیس گاڑی، واٹر باؤزر کو آگ لگائی، ڈی جی پی آر کی گاڑی تباہ کردی، رینجرز اور ایلیٹ کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا، ایسی کارروائیوں پر دہشتگردی کا پرچہ ہوتا ہے۔

آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پی ایس ایل پاکستان کا برانڈ ہے،پی ایس ایل کا میچ شیڈول کے مطابق ہوگا، پولیس کی تازہ کمک پہنچا دی ہے۔

گزشتہ رات کا آپریشن اور کارکنان کی مزاحمت

رات گئے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کے ہمراہ پی ٹی آئی کارکنوں کی مزاحمت کے بعد عمران خان کی رہائشگاہ سے پیچھے ہٹ گئی تھی، رات کو پولیس زمان پارک کے گیٹ نمبر ایک تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی تھی تاہم کارکنوں کے شدید پتھراؤ نے پولیس کو پیچھے ہٹنے پرمجبور کردیا۔

خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان کے وارنٹ معطل ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری

گزشتہ رات پی ٹی آئی کارکنوں نے واٹر کینن کو جلا دیا تھا جبکہ پولیس کی گاڑی اور کئی موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگانے کی اطلاعات ہیں۔ اس دوران ڈی جی آئی آپریشن سمیت 30 سے زیادہ اہلکارزخمی ہیں، پولیس نے متعدد کارکنان کو حراست میں بھی لے رکھا ہے۔

کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے وقفے وقفے سے پولیس کی شیلنگ پر کارکن پیچھے ہٹ کرپولیس پر جوابی پتھراؤ کرتے رہے۔ کل سہ پہر سے زمان پارک کی فضا شیلنگ اور آگ کے دھویں سے آلودہ ہے، اور علاقہ میدان جنگ بنا ہوا ہے۔

آپریشن کا فیصلہ

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے آج ایک بار پھر پولیس آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ اور ڈی آئی جی افضال کوثر بھاری نفری کے ساتھ زمان پارک پہنچے، ان کے ہمراہ 400 اہلکاروں پر مشتمل رینجرز کے 4 دستے بھی تھے، جب کہ شیخوپورہ اور گوجرانوالہ پولیس کے علاوہ آرپی او گوجرانوالہ ڈاکٹرحیدر اشرف بھی آپریشن میں شریک رہے۔

اسکول کالج بند

لاہور میں زمان پارک کے اطراف کے علاقوں میں اسکول اورکالج آج بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، کمشنر لاہور کے مطابق مال روڈ، دھرم پورہ، جیل روڈ، گڑھی شاہو، مغل پورہ کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

عمران خان کی گھر کے باہر موجودگی

پی ٹی آئی نے آج صبح اپنے آفیشل ہینڈل سے ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان صبح 7 بجے کے قریب اپنے کارکنوں سے ملاقات کیلئے گھر سے باہر نکلے تھے۔

ویڈیو میں آڈیو موجود نہیں تاہم عمران خان اپنے حامیوں سے بات کرتے نظرآرہے ہیں۔ اس ویڈیو میں پارٹی کا کوئی سینئر لیڈر نظر نہیں آرہا ہے۔

مقدمات درج

احتجاج پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف اسلام آباد ، راولپنڈی اور کراچی میں 3 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ جن میں کارسرکار میں مداخلت، راستہ روکنے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔

ملک گیر مظاہرے

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کیخلاف پارٹی کارکنوں نے اسلام آباد ، راولپنڈی ، کراچی ، کوئٹہ ، مری، عیسیٰ خیل ، پشاور، لکی مروت سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے ٹائرجلا کر متعدد سڑکیں بھی بند کردیں جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی۔

عمران خان کو صبح کا انتظار

بعض اطلاعات میں بتایا گیا کہ انتظامیہ نے زمان پارک کے فون اورانٹرنیٹ کنکشن منقطع کر دیے ہیں لیکن عمران خان مسلسل بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے رہے۔ عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ پولیس مجھے جیل لے جانے کیلئے آئی ہے، میری گرفتاری کی صورت میں بھی قوم جدوجہد جاری رکھے گی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویومیں کہا کہ صبح کا انتظارکررہے ہیں، وکلاء وارنٹ عدالت میں چیلنج کریں گے، آئین وقانون پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔

صدرمملکت کا ردعمل

صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ مجھے تمام سیاستدانوں کی طرح عمران خان کی بھی برابرفکر ہے۔

ڈاکٹرعارف علوی نے ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ کیا ہم بڑے خطرناک سیاسی منظر نامے کی طرف جارہے ہیں۔آج کے واقعات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے، غیر ضروری انتقامی سیاست۔ ایسے ملک کی حکومت کی ناقص ترجیحات جس کو عوام کی معاشی بدحالی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ

پی ٹی آئی نے ‏چیف جسٹس پاکستان سے عمران خان کی گرفتاری رکوانے کےلئے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

فواد چوہدری نےٹویٹرپرلکھا کہ ‏چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال پارٹی چیئرمین کی گرفتاری کے معاملے کا ازخود نوٹس لیں۔

سپریم کورٹ کے الیکشن کا فیصلہ آخری ہے ورنہ دمادم مست قلندر ہوگا، شیخ رشید

عمران خان کو جانی نقصان ہوا تو حکمرانوں کو بھاری قیمت اداکرنی ہوگی، سابق وفاقی وزیر
شائع 15 مارچ 2023 10:46am
فوٹو۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔ اے ایف پی

سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جانی نقصان ہوا تو حکمرانوں کو بھاری قیمت اداکرنی ہوگی، رانا ثناء اللہ کو عمران خان چارپائی کے نیچے نظر آرہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر شیخ رشید نے کہا کہ کیا لاہور میں پولیس نہیں جو ہر روز اسلام آباد سے زمان پارک پولیس بھیجی جاتی ہے، حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ زلمے خلیل زادہ ہی نہیں بولے بلکہ امریکی خصوصی ایلچی مونیکا مدینا آج 3 دن کے لئے پاکستان پہنچ رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے 7 کے بجائے 6 ارب ڈالر بیرونی فنانسنگ پر اتفاق تو کیا ہے لیکن ملکی حالات کسی اور طرف جا رہے ہیں۔

شیخ رشید اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ساراملک جام ہوچکا ہے لوگ سڑکوں پر آگئے ہیں، عمران خان کی جان کو نقصان ہوا تو حکمرانوں کو بھاری قیمت اداکرنی ہوگی۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے الیکشن کا فیصلہ آخری ہے ورنہ دمادم مست قلندر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو عمران خان چارپائی کے نیچے نظر آرہا ہے، اپنی چارپائی کے نیچے ڈانگ پھیر لے وقت تھوڑا ہے اور مقابلہ سخت۔

پنجاب حکومت نے زمان پارک آپریشن میں اسلحہ استعمال ہونے کی تردید کردی

کوئی بھی پولیس جوان یا افسر زمان پارک میں اسلحہ لے کر نہیں گیا، ترجمان پنجاب حکومت
شائع 15 مارچ 2023 10:37am
فوٹو۔۔۔۔ رائٹرز
فوٹو۔۔۔۔ رائٹرز

پنجاب حکومت نے زمان پارک میں اہلکاروں کی جانب سے اسلحہ استعمال ہونے کی تردید کردی ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ میری گرفتاری کا دعویٰ صرف ڈرامہ ہے، اصل نیت اغوا اور قتل کی ہے، آنسوگیس اور واٹر کینن کے بعد اب سیدھی فائرنگ کی جارہی ہے۔

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کی جانب سے فائرنگ کے الزام کی تردید کی ہے، اور کہا ہے کہ زمان پارک پولیس آپریشن کے دوران آئی جی پنجاب کی ہدایت پر کوئی بھی پولیس جوان یا افسر اسلحہ ساتھ لے کر نہیں گیا۔

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 100 سے زائد جوانوں اور افسران کو زخمی کرنے کے بعد اب فائرنگ کرنے کے جعلی خبریں چلائی جارہی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دوپہر 2 بجے سے اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کے ہمراہ زمان پارک لاہور میں عمران خان کی گرفتاری کے لئے کوشاں ہے، تاہم انہیں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے مابین جھڑپیں بھی جاری ہیں، اس دوران متعدد پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جب کہ پتھراؤ کے نتیجے میں 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوکر اسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں۔

عمران خان نے بار بار عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی، جواب دینا ہوگا، بلاول بھٹو

عمران خان سمجھتے ہیں ان پر ملک کا آئین اور قانون لاگو نہیں ہوتا، وزیر خارجہ
شائع 15 مارچ 2023 10:30am
فوٹو۔۔۔۔۔ اسکرین گریب ٹوئٹر
فوٹو۔۔۔۔۔ اسکرین گریب ٹوئٹر

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بار بار عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی، جس کا جواب دینا ہوگا، آخرکار عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ عمران خان کو پیش کریں لیکن انہوں نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ آئیں اور پولیس کا مقابلہ کریں۔

امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان سمجھتے ہیں ان پر ملک کا آئین اور قانون لاگو نہیں ہوتا، ان کو عدالتوں میں بلایا جاتا ہے وہ پیش نہیں ہوتے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میرے خاندان اور پارٹی نے ڈکٹیٹر شپ کا سامنا کیا، عمران خان مسلسل قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں، جس پر انہیں جواب دینا ہوگا، عمران خان سمجھے ہیں ان کے لئے کوئی قانون نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے خود کو بچانے کے لئے اپنے کارکنوں کو پولیس کے سامنے لاکھڑا کیا ہے، نہیں چاہتا کہ کوئی سیاسی بنیاد پر جیل جائے، کچھ ماہ سے عدالتی احکامات کا مذاق بنادیا گیا ہے،

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی، سیاسی اور سیکیورٹی سے متعلق چیلنجز درپیش ہیں، پاکستان کو آگے بڑھانے کے لئے طویل مدتی منصوبہ بندی کرنا ہوگی، ہمیں موسمیاتی تبدیلی، غربت، معاشی حالات سے متعلق سوچ بچارکرنی ہے ،افغانستان اور خطے کی سکیورٹی سے متعلق اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے سامنے سوال رکھ دیا

زمان پارک کے باہر پولیس اور رینجرز کے ساتھ کارکنوں کی جھڑپوں پر ردعمل
شائع 15 مارچ 2023 10:11am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

صبح ہوتے ہی لاہورمیں عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کے باہر پولیس اور رینجرز کے ساتھ کارکنوں کی جھڑپوں پرپی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے سامنے ایک سوال رکھا ہے۔

اپنی ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے کارکنوں اور لیڈرشپ کو گذشتہ روز سے پولیس کے حملوں کا سامنا ہے۔ آج صبح سے آنسو گیس اورکارکنوں کو منتشرکرنے کیلئےکیمیکل والا پانی استعمال کیا گیا، ہمارا مقابلہ اب براہ راست رینجرزسے ہے۔

عمران خان نے مزید لکھا کہ ، ’میرااسٹیبلشمنٹ سے سوال ہے جونیوٹرل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔کیا یہ آپ کا غیرجانبداری کا نظریہ ہے؟ رینجرز سب سے بڑی سیاسی جماعت کے نہتے کارکنوں اور رہنماؤں سے لڑ رہی ہے جبکہ ان کے لیڈرکوغیرقانونی وارنٹ گرفتاری اورمقدمےکا سامنا ہے

عمران خان نے الزام عائد کیا کہ بدمعاشوں کی حکومت انہیں اغوا اورممکنہ طور پرقتل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ایک اور ٹویٹ میں عمران خان نے الزام عائد کیا کہ واضح طور پر“گرفتاری“ کا دعویٰ ایک ڈرامہ تھاجبکہ اصل نیت اغواء اورقتل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل شام میں نے ضمانتی بانڈ مہیا کیا تھا جسے ڈی آئی جی نے وصول کرنے سے انکار کردیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف کراچی، اسلام آباد اور راولپنڈی میں مقدمات درج

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج پر مقدمات درج کیے گئے ہیں
اپ ڈیٹ 15 مارچ 2023 12:27pm

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج پر کراچی، راولپنڈی اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

کراچی

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کےحوالے سے کراچی کے مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کے خلاف سرکار کی مدعیت میں مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

مقدمات اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ سمیت پی ٹی آئی صوبائی رہنماؤں کے خلاف درج کیے گئے ہیں۔

مقدمے میں کار سرکار میں خلل املاک کو نقصان پہنچانے اور عوام کو حبس بے جا میں رکھنے سمیت انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاج پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 6 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں ۔

مقدمات تھانہ ڈاکس، سچل اور شاہ لطیف، نارتھ ناظم آباد ،عزیز بھٹی اور پیر آباد میں پتھراؤ، جلاؤ، گھیراؤ، کار سرکار میں خلل عوام کو حبس بے جا میں رکھنے کی دفعات کے تحت درج کیئے گئے جبکہ ڈاکس تھانے کی حدود میں ایم پی اے شاہ نواز جدون پر قائم مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے جبکہ دو درجن کے قریب کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ۔

مقدمہ نامزد ملزمان سمیت 500 سے زائد نامعوم افراد کے خلاف کیا گیا ہے مقدمے کے متن کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ ، ممبر صوبائی اسمبلی شاہ نواز جدون اور دیگر رہنماؤں نے قومی شاہراہ کو بند کرنے پولیس اور دیگر گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے اور اپنے کارکنان کو اشتعال انگیز تقریر سے ورغلایا مظاہرین کی ہنگامہ آرائی سے پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔

مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ کافی سمجھانے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداران نے بات نہیں سنی، جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلایا گیا۔

اسلام آباد

تحریک انصاف کے احتجاج اور توڑ پھوڑ کے معاملے پر اسلام آباد کے 3 تھانوں میں مقدمات درج کر لیے گئے۔

تھانہ بہارہ کہو، ترنول اور تھانہ کھنہ میں مقدمات درج کیے گئے ہیں، درج مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔

مقدمات میں پولیس پر حملہ، سڑک بلاک، کار سرکار مداخلت، دفعہ 144 بھی شامل کی گئی ہیں۔

مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ عامر مغل نے کارکنوں کے ہمراہ سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا، ایکسپریس وے پر پتھراؤ سے ایس ایچ او سمت 3 اہلکار زخمی ہوئے۔

راولپنڈی

راولپنڈی میں احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے پر پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف سٹی تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا جو کہ ڈی ایف سی حسنین رضا بھٹی کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔

مقدمات میں پولیس سے مزاحمت،شارع عام کو بلاک کرنے سمیت دیگر دفعات شامل ہیں جبکہ 28افراد کو گرفتار کرکے MPO-03 کے تحت جیل بھجوایا جارہاہے۔

اس حوالے سے سی پی اوسید خالد محمودہمدانی کا کہنا ہے کہاحتجاج کے نام پر قانون شکنی،توڑپھوڑ، پولیس پر حملہ اور شاہراہوں کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون کی بالا دستی اور شہریوں کی جان ومال کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں۔

زمان پارک کے علاقوں میں اسکول اور کالجز آج بند رکھنے کا فیصلہ

مال روڈ، دھرم پورہ، جیل روڈ، گڑھی شاہو، مغل پورہ کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے
شائع 15 مارچ 2023 08:43am

لاہور میں زمان پارک کے علاقوں میں اسکول اور کالجز آج بند رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

کمشنر لاہور کے مطابق مال روڈ، دھرم پورہ، جیل روڈ، گڑھی شاہو، مغل پورہ کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

کمشنر لاہور کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کے سرکاری اور نجی اسکولز و کالجز بند رہیں گے۔

کمشنر لاہور کی جانب سے سیکرٹری اسکولز اور ہائر ایجوکیشن کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

پولیس اور رینجرز کا آپریشن، زمان پارک کے باہر پتھراؤ

گرفتاری کے لئے رینجرز کے 400 اہلکار زمان پارک میں موجود
اپ ڈیٹ 15 مارچ 2023 10:46am
لاہور پولیس
لاہور پولیس

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے لئے پولیس اور رینجرز نے آپریشن شروع کردیا۔

لاہور کے علاقے زمان پارک میں رینجرز بھی ایکشن میں آگئی، پولیس کے ساتھ رینجرز نے بھی آپریشن شروع کردیا۔

گرفتاری کے لئے رینجرز کے 4 دستے جس میں 400 اہلکار موجود ہیں جو زمان پارک میں موجود ہیں۔

کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے ایک بار پھر شیلنگ کی جبکہ کارکنوں کی جانب سے پولیس پر جوابی پتھراؤ کیا گیا۔

رات کو پولیس زمان پارک کے گیٹ نمبر ایک تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی تاہم کارکنوں کے شدید پتھراؤ نے پولیس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

کارکنوں نے واٹر کینن کو جلا دیا، پولیس کی گاڑی اور کئی موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگانے کی اطلاعات ہیں۔

زمان پارک کا علاقہ میدان جنگ بنا ہوا ہے، سڑکوں پر جگہ جگہ رکاوٹیں ہیں۔

ڈی آئی جی آپریشن سمیت 30 سے زیادہ اہلکار زخمی ہیں، پولیس نے متعدد کارکنان کو حراست میں بھی لے رکھا ہے۔

پولیس کا زمان پارک میں آپریشن کرنے کا فیصلہ

دوسری جانب پولیس نے زمان پارک میں آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے حوالے ایک بار پھر آپریشن متوقع ہے۔

سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ اور ڈی آئی جی افضال کوثر نفری کے ساتھ زمان پارک پہنچ گئے جبکہ رینجرز اہلکار بھی پولیس نفری کے ہمراہ ہیں۔

پولیس کی بھاری نفری زمان پارک کے ملحقہ سڑکوں پر موجود ہیں جبکہ ریسکیو کی گاڑیاں بھی پولیس کی گاڑیوں کے ہمراہ موجود ہیں۔

زمان پارک کی جانب جانے والےراستوں کو کنٹینرز لگا کر بلاک کردیا گیا ہے، پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد زمان پارک کے باہر موجود ہے۔

شیخوپورہ اور گوجرانوالہ سے پولیس کی نفری پہنچ گئی، آرپی او گوجرانوالہ ڈاکٹر حیدر اشرف بھی آپریشن میں شریک ہیں۔