شہبازشریف کی چیئرمین پی اے سی تقرری کیخلاف درخواست پرفیصلہ محفوظ
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہبازشریف کی بطور چیئرمین پی اے سی تقرری کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
پیر کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ کی سربرہی میں ڈویژنل بینچ نے شہبازشریف کی بطورچئیرمین پی اے سی تقرری کیخلاف درخواست کی سماعت کی ۔
درخواست گزارنے شہباز شریف کی بطورچیئرمین پی اے سی تقرری کالعدم قراردینے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ شہبازشریف کے خلاف نیب تحقیقات کررہی ہے اس کےباوجود چیئرمین بنایاگیا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ الزام ثابت ہونے تک ملزم معصوم ہوتا ہے ،قومی اسمبلی کی کارروائی عدالتی دائراختیارمیں نہیں آتی، اپنے منتخب نمائندے کے ذریعے پارلیمنٹ میں آوازکیوں نہیں اٹھاتے؟ ۔
درخواستگزار نے کہا کہ عدالت اس معاملے پر فیصلہ دے کرعزت کمائے جس پرچیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ پارلیمنٹ 22کروڑعوام کی نمائندہ ہے سب سے زیادہ عزت اسی کی ہونی چائیے ہوسکتا ہے۔
تقرری درست نہ ہو لیکن عدالت نے آئین اورقانون کودیکھنا ہے، پارلیمنٹ کے دیکھنے والے معاملات پرعدالت کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی ، الزام پرپارلیمنٹ کی کارروائی سے روکا گیا تواکثریتی پارلیمنٹ باہربیٹھی ہوگئی ۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ تمام آئینی اداروں میں پارلیمنٹ کا مقام سب سے بڑاہے ۔سیشن میں کسے آنا چاہیے یا نہیں یہ اسپیکرقومی اسمبلی نے دیکھناہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ اپنے پارلیمنٹیرینزپراعتماد ہے ،پروڈیکشن آرڈرکے معاملے کوقعطا نہیں دیکھ سکتے ،اگرشہبازشریف تحقیقات میں کوئی رکاوٹ ڈال رہے ہیں تویہ معاملہ اسپیکرقومی اسمبلی کے سامنے جانا چاہیے۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے دلائل مکمل ہونے پر درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
Comments are closed on this story.