Aaj News

اتوار, جون 02, 2024  
24 Dhul-Qadah 1445  

کراچی کا ڈوبنابڑا المیہ ہے کسی کو احساس ہی نہیں، سندھ ہائیکورٹ

کراچی میں بارش کے بعد گندگی اور پانی کی عدم نکاسی کیخلاف درخواست...
شائع 29 جولائ 2020 12:10pm

کراچی میں بارش کے بعد گندگی اور پانی کی عدم نکاسی کیخلاف درخواست کی سماعت کے دورران سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ کراچی کا ڈوبنا بڑا المیہ ہے کسی کو احساس ہی نہیں، ہر ادارہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے ضلع وسطی سے کچرا نہ اٹھانے اور برسات کےبعد شہر میں نکاسی آب کا نظام متاثر ہونے پرصوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں پر برہمی کا اظہارکیا ۔

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میٹروپولیٹن(کے ایم سی)، میئر کراچی کے دفتر سے ذمے دار افسر کوفوری طلب کر لیا ۔ جسٹس خادم حسین نے ریمارکس دیئے کہ ریمارکس میں کہا ہر طرف غیر قانونی تعمیرات اور کچرا نہ اٹھانے سے کراچی ڈوب گیا،کچرے کی وجہ سے برسات میں کراچی ڈوب گیا، کراچی کا ڈوبنا بڑا المیہ ہے کسی کو احساس ہی نہیں، ہر ادارہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتا ہے۔

معزز جج نے ریمارکس دیئے کہ کسی نے دیکھا کراچی میں گاڑیاں بارش کے پانی میں ڈوبی ہوئیں تھیں ؟لوگ گھروں سے اپنے بچوں کو نہیں نکال پا رہے تھے، برسات میں لوگوں کے گھر اور سامان سب تباہ ہوگیا، کیا ہم میں سے کوئی بارش کے اور گندے پانی میں جا سکے گا؟۔

سندھ ہائیکورٹ نے استفسارکیا یہ تو بارش نے شہر کو ڈبویا اب الائیشوں کو عید قرباں پر ٹھکانے لگانے کیلئے کیا بندو بست کیا گیا ہے؟۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ حکومت نے متعلقہ اداروں کو فنڈ فراہم کرنے ہیں، آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کا بندوبست کیا جائے گا۔

جس پرعدالت نے ریمارکس دیئے حکومت کو کام کرنے سے پہلے فنڈز کی فکر ہوتی ہے ۔