Aaj News

اتوار, مئ 12, 2024  
04 Dhul-Qadah 1445  

'میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے'

چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ وائٹ کالر کرائمز اور میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے.
شائع 13 ستمبر 2020 10:01pm

چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ وائٹ کالر کرائمز اور میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔نیب کی کارکرگی کو مزید بہتر بنانے کےلئے آپریشن، پراسیکیوشن، ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ،ٹریننگ ریسرچ، آگاہی و تدارک کے شعبوں کو فعال بنایا گیا ہے۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق قومی احتساب بیوروکے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ وائٹ کالر کرائمز اور میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب کی کارکرگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے آپریشن، پراسیکیوشن، ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ، ٹریننگ ریسرچ، آگاہی و تدارک کے شعبوں کو فعال بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لےکر اب تک 466.069 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ نیب نے سینئر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔یہ ٹیم ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر، لیگل کونسل، مالیاتی اور لینڈ ریونیو کے ماہرین پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ نیب راولپنڈی میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیئے کی سہولت ہے۔2019میں 50 مقدمات میں اس لیبارٹری میں 15 ہزار 747 سوالیہ دستاویزات، 300 انگوٹھوں کے نشانات سمیت 74 ڈیجیٹل ڈیوائسز (لیب ٹاپس، موبائل فونز، ہارڈ ڈسک وغیرہ) کا تجزیہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے نیب کے ریجنل بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق شکایات کی جانچ پڑتال کریں، انکوائریاں اور انویسٹی گیشن نمٹائیں تاکہ بد عنوان عناصر کے خلاف تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div