'اگر ایک خاتون کی عزت محفوظ نہیں تو پھر کیا رہ گیا'
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معیشت بھی گئی بیروزگاری بھی عروج پراورعورت کی عزت بھی محفوظ نہیں۔ پھرشرم کی بات ہے کہ ریاست مدینہ کی باتیں کی جارہی ہیں۔ریاست بے بس ہے ذمہ دار بہانے تراش رہے ہیں۔
مسلم لیگ ق کے صدرچوہدری شجاعت حسین سے مولانا فضل الرحمن نے انکی رہائش گاہ ملاقات کی ہے۔ چوہدری شجاعت کی خیریت دریافت کی ۔دونوں رہنماؤں میں موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔
فضل الرحمان نے سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا اے پی سی، نئی تحریک نتیجہ خیزثابت ہوگی۔
فضل الرحمان نے اے پی سی پربات کرنے سے گریز کرتے ہوئے جواب دیا کہ چوہدری شجاعت کی عیادت کےلئے آیا ہوں۔
میڈیا سے گفتگومیں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر ایک خاتون کی عزت محفوظ نہیں تو پھر کیا رہ گیا۔
مولانا سے سوال کیا گیا کہ کیا گینگ ریپ والوں کو سرعام پھانسی ہونی چاہیئے۔
توان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے دورمیں سرعام پھانسی ہوئی تھی کیا جرائم رک گئے تھے ۔اصل مسئلہ سزا کا یقین مجرموں کے ذہنوں میں لانا ہوگا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ آج سربازار ختم نبوت پر ناموس صحابہ پر حملے ہورہے ہیں۔جب کوئی قانون ہاتھ میں لیتا ہے تو پھر باتیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سی 20 ستمبر کو ہوگی ۔
Comments are closed on this story.