Aaj News

جمعرات, جون 06, 2024  
28 Dhul-Qadah 1445  

پی اے سی : کورونا کے دوران غیر ملکی امداد کی تفصیلات طلب

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کورونا کے دوران ملنے والی غیرملکی امداد ...
شائع 26 جولائ 2021 07:36pm

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کورونا کے دوران ملنے والی غیرملکی امداد کی تفصیلات طلب کرلیں ۔ اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیاکہ 1240ارب روپے کے کورونا ریلیف پیکیج میں کوئی غیرملکی رقم شامل نہیں، اب تک چارکروڑکورونا ویکسین میں سے دو کروڑنوے لاکھ خوراکیں 35 کروڑڈالرزکے عوض حکومت پاکستان نے خود خریدی ہیں،

اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ کرونا فنڈ کے پیسوں کی تقسیم پرسوالات ہیں جن کا ضرور پوچھیں گے ۔

چیئرمین رانا تنویر حسین کی زیرصدارت پی اے سی کے اجلاس میں سیکرٹری خزانہ یوسف خان نے بتایا کہ حکومت نے کورونا سے نمٹنے کیلئے 1240 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا. اس میں 875 ارب روپے کیش جبکہ 365 ارب روپے کی نان کیش سپورٹ شامل تھی۔

اجلاس میں چیئرمین رانا تنویر حسین نے کہا کہ 1240 ارب روپے کہاں سے آئے، کہاں خرچ ہوئے۔ ہم کورونا ویکسین تو بروقت خرید نہیں سکے اور لوگوں کو مفت میں ملنے والی ویکسین لگاتے رہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے پیسے دے دیئے ۔

رانا تنویرحسین نے مزید پوچھا کہ آپ نے کہا کہ کورونا کے لیے ملنے والے پیسے مختلف وزارتوں میں بانٹ دیئے۔ کیا کورونا کی مد میں ملنے والا پیسہ کسی مالی ڈسپلن کے تحت خرچ کیا گیا ۔

اجلاس میں وزارت خزانہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ این ڈی ایم اے کو 25 ارب دیئے گئے۔ وزارت صحت سمیت دیگر تین اداروں کو 50 ارب دیئے گئے۔

اجلاس میں پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پورے ملک کے ہیلتھ ورکرز کہہ رہے ہیں پیسے نہیں ملے۔

چیئرمین کمیٹی رانا تنویرحسین نے اجلاس میں سوال اٹھایا کہ ان لوگوں کو بھی پیسے دیئےگئے جن کا کوئی کورونا آپریشن سے کوئی تعلق نہیں ۔ یوٹیلٹی اسٹورز والوں کو بھی کورونا فنڈ سے پیسے دیئے گئے اور ٹیکس ری فنڈز کی رقم بھی ادا کی گئی ۔