Aaj News

جمعرات, مئ 02, 2024  
24 Shawwal 1445  

کالج کی طالبہ کو اغواء کرنے والا ساتھی طالب علم ماں اور بہنوں سمیت گرفتار

اغوا کاروں نے طالبہ کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی، پولیس
اپ ڈیٹ 30 نومبر 2023 05:02pm
علامتی تصویر۔ فوٹو: فائل
علامتی تصویر۔ فوٹو: فائل

ملت پارک میں نجی کالج کی طالبہ کو اغواء کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے، اغواکار نے لڑکی کے تاجر والد سے 30 لاکھ روپے تاوان مانگا تھا۔

لاہور کے ملت پارک سے طالبہ کے اغوا کا معاملہ حل ہوگیا ہے، اور پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبہ کو اغوا کرنے والے 4 ملزمان کو گرفتار کرکے مغوی طالبہ کو بھی بازیاب کروا لیا گیا ہے۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن انوش مسعود نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گزشتہ روز اغوا ہونے والی 18 سالہ طالبہ سماویہ کو اس کے کلاس فیلو نے واٹس ایپ پر کال کرکے کالج سے بلوایا اور پھر موٹرسائیکل پر بٹھا کراپنے گھر لے گیا۔

ایس ایس پی انوسٹی گیشن کے مطابق طالبہ کو اغواء کرنے والا ملزم حمزہ آٹھویں جماعت میں طالبہ کے ساتھ پڑھتا تھا، ملزم نے لڑکی کو سبزہ زار میں اپنے گھر کے بالائی منزل پر ایک کمرے میں بند کرکے اس کے گھر والوں سے 30 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور تاوان نہ دینے کی صورت میں اسے جان سے ماردینے کی دھمکیاں دیں۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم نے مغوی کے اہل خانہ سے کہا کہ وہ 30 لاکھ روپے کرپٹو کرنسی میں ان کو بھیجیں۔

پولیس نے اعوان ٹاون سبزہ زار میں چھاپہ مار کرمغوی کو بازیاب کروا لیا اور ملزم حمزہ، اس کی والدہ اور دو بہنوں کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان ریکارڈ یافتہ نہیں ہیں، تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ ملت پارک میں نجی کالج کی طالبہ کو اغواء کرلیا گیا ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے تاجر مسعود کی بیٹی سماویہ کو اغواء کیا ہے، طالبہ کو اس کا والد کالج چھوڑ کر گھر آیا تھا کہ اسے میسج آیا کہ تمہاری بیٹی کو کالج سے واپسی پر اغوا کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق نامعلوم اغواکاروں نے تاجر مسعود سے بیٹی کی بازیابی کے لئے 30 لاکھ روپے تاوان مانگا ہے، اور طالبہ کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ مغویہ کے والد نے فوری طور پر متعلقہ تھانے کو اطلاع کردی، اور پولیس نے نامعلوم اغواء کاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

kidnapped

Student Kidnaping

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div